تازه خبریں

سامراج کی دھمکی مسترد،غزہ فلسطینیو ں کا تھا انہی کا رہے گا قائد ملت جعفریہ

نازیوں کارویہ غیر انسانی تو سامراجیوں و صہیونیوں کا حیوانی  چہرہ عیاں ہوگیا

تاریخ میں نازیوں کارویہ غیر انسانی تو سامراجیوں و صہیونیوں کا حیوانی  چہرہ بھی دنیا پر عیاں ہوچکا ،قائد ملت جعفریہ پاکستان
اعتراضات کے باوجود ہولوکاسٹ قبیح فعل مگر غزہ سے بیروت، بیت المقدس سے دمشق تک سامراجی و صہیونی مظالم اسکی بہمیت اور درندگی کے واضح ثبوت، وہ وقت دور نہیں جب ہر ظلم کا خاتمہ ہوگا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجدنقوی کا ہولوکاسٹ متاثرہ یوم پر پیغام

راولپنڈی / اسلام آباد 27جنوری2025 (     جعفریہ پریس پاکستان      )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں نازیوں کا رویہ غیر انسانی تھا تو سامراجیوں صہیونیوں کا رویہ ان سے بھی زیادہ وحشیانہ اور درندگانہ ہے، ہولوکاسٹ پر اعتراضات کے باوجود انتہائی قبیح فعل مگر جو کچھ ناجائز وقابض صہیونی درندوں نے کیا وہ انتہائی ظلم ،بہمیت کے زمرے میں نہیں آتا؟

ہولوکاسٹ کے تذکرے تو صرف دستاویزی شکل میں خال خال مگر غزہ، بیت المقدس ، مغربی کنارہ، خان یونس، شام اور لبنان میں ہونیوالی بربادی و تباہ کاری دنیا نے اپنی نظروں سے دیکھی دنیا اس کی گواہ ہے۔ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہولوکاسٹ کے متاثرین کی یادداشت کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کیا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اولین اصول ہے کہ ظلم جہاں پر بھی ہو وہ ظلم ہی ہے تاریخ میں نازیوں کارویہ جو بیان کیاگیا وہ غیر انسانی تھا مگر ہولوکاسٹ کی بنیاد پر بھی سوالات و اعتراضات اٹھے ، بعض حوالوں سے ہولوکاسٹ کو سراسر جھوٹ اور پراپیگنڈہ قرار بھی دیاگیا مگر اس کے باوجود اس وقت سے نہ ان اقدامات کی مذمت ہوئی بلکہ آج تک عالمی سطح پر اس معاملے پر منفی تذکرے تک پر پابندیاں ہیں تو دوسری طرف جو کچھ سامراجیت و صہیونیت نے کیا، جو قیامت غزہ ، مغربی کنارے، خان یونس، بیت المقدس کیساتھ پڑوسی ممالک لبنان وشام پر ڈھائی گئی جو حیوانیت و درندگی ظاہر ہوئی

اس کی مثال تاریخ انسانی میں نہیں ملتی۔ ہولوکاسٹ تاریخ ایک ایسا تذکرہ جس پر اعتراضات موجود مگر ارض فلسطین پر جوظلم ڈھائے گئے وہ سب عالمی دنیا کی نظروں کے سامنے ہوا، ہولوکاسٹ بارے تاریخی شواہد مٹائے گئے یا خفیہ آپریشن ہوئے مگر غزہ سے بیروت اور بیت المقدس سے دمشق تک سارے مظالم دن کی روشنی کے سامنے ہوئے، بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کی لاشوں کے ساتھ بھوک و پیاس اور بے یارو مددگار بے سائباں انسان اور ہرطرف پھیلی تباہی ، بربادی اور کھنڈرات سامراجی و صہیونی مظالم کی واضح مثال اور کبھی نہ مٹنے والے ثبوت ہیں جنہیں ہزار ہا پراپیگنڈوں کے باوجود کبھی دلوں سے ختم نہ کیا جاسکے گا

کیونکہ غزہ مظالم پر جس طرح عالمی سطح پر انسانیت نے آواز بلند کی وہ بھی اپنی مثال آپ ہے مگر وہ وقت دور نہیں جب دنیا سے ہر ظلم کا خاتمہ ہوگااور ہر ظالم کو حساب دینا پڑیگا۔