پاکستان کا امریکی سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پر شدید تشویش کا اظہار
امریکہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کےممکنہ فیصلے پر پاکستان سمیت دنیا بھر کے ملکوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیاہے۔
پاکستان کی حکومت اور عوام نےامریکہ کی طرف سے اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام نہ صرف عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہو گا بلکہ یہ مسئلہ فلسطین پر کئی دہائیوں کے اتفاق رائے کے بھی خلاف ہو گا۔پاکستانی عوام اور حکومت ایسے کسی بھی اقدام کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں ۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے یہ مبینہ عمل علاقائی امن اور مشرق وسطیٰ میں سلامتی کے عمل کو متاثر کرے گا۔پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے امریکہ بیت المقدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت متاثر کرنے کے اقدام سے باز رہےاوراس معاملے پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کیا جائے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان نے معاملے پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی مکمل توثیق کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ،خودمختار اور مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا خواہاں ہے۔
امریکی صدر کے فیصلے پر عرب ممالک سمیت دیگر عالمی راہنماوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نےامریکی سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کو سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔