چہلم امام حسین ؑ ، رکاوٹیں دور نہ کی گئیں تو زائرین کربلا اور نجف نہیں پہنچ سکیں گے، شیعہ علما کونسل
ایرانی قونصل خانوں اور کوئٹہ میں زائرین کودرپیش مشکلات پر تشویش ہے، حکام توجہ کریں
لوگوں کے پاسپورٹ پھنسے ہوئے ہیں، حکومت بلوچستان رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، علامہ مظہر علوی مسﺅل شعبہ حج و زیارات
راولپنڈی (اسٹاف ) شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر اور مسﺅل شعبہ حج و زیارات علامہ الحاج مظہر عباس علوی نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم میںشرکت کے لئے کربلا جانے والے زائرین کودرپیش مشکلات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قونصل خانوں میںلوگوں کے پاسپورٹ پھنسے ہوئے ہیں جبکہ حکومت بلوچستان زائرین کی بسوں کے تفتان لے جانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔600 بسوںکے قافلے مختلف علاقوں سے روانہ ہوچکے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے کربلاجانے والے زائرین میں سے پاکستانی سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔ویزا جاری کرنے والے سفارت خانوں کے باہر ایجنٹس نے رشوت کا بازار گرم کررکھا ہے۔لاکھوں زائرین عراقی ویز ہ حاصل کرچکے ہیں ،لیکن ایرانی قونصلیٹ کے فرسودہ نظام کی وجہ سے ہزاروں زائرین کے پاسپورٹ پھنسے ہوئے ہیں۔جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ زائرین اربعین( چہلم امام مظلوم ؑ) پر نہیں پہنچ سکیں گے۔لوگوں نے جوائرٹکٹس خرید رکھی ہیں ، ان کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ اور وہ کربلا اور نجف نہیں پہنچ سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دوسری بڑی مصیب بائی روڈ جانے والے پاکستانی زائرین کے لئے بلوچستان حکومت نے سکیورٹی کے نا پر پیدا کررکھی ہے۔ابھی تک صرف 140 بسوں کو جانے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ شعبہ حج و زیارات کے اعداد و شمار کے مطابق 600 بسوں پر قافلے روانہ ہوچکے ہیں۔ چونکہ 25000 زائرین کو ویزے جاری کئے جاچکے ہیںہے۔علامہ مظہر علوی نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے اپیل کی ہے کہ وفاقی حکومت مداخلت کرکے بائی روڈ جانے والے قافلوں کے لئے سہولیات فراہم کرے تاکہ وہ کربلا وقت پر پہنچ سکیں۔انہوںنے ایرانی حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ زائرین کو ویز ے جاری کرنے کے عمل کو تیز تر کیا جاے۔