جعفریہ پریس – گذشتہ شب کورنگی کراسنگ میں شیعہ علماءکونسل پاکستان کے شعبہ جوان، جعفریہ یوتھ (کراچی ڈویژن) کے کارکن “غازی” محمد علی ڈوگر اپنے ساتھیوں سمیت گھر کے باہر بیٹھے تھے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 شر پسند نے یکلخت فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں جعفریہ یوتھ کراچی ڈویژن کے کارکن “غازی” برادر محمد علی زخمی ہوگئے لیکن زخمی حالت میں بھی “غازی” برادر محمد علی نے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے فائرنگ کرنے والے دہشتگرد کو پکڑ لیا اور اسکا اسلحہ چھین لیا ایسی بہادری دیکھ کر پلید دہشتگرد اپنے بڑوں کی روایت اور شریعت پر عمل کرتے ہوئے اپنے زخمی پلید ساتھی کو موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ بعد ازاں غازی محمد علی ڈوگر کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں آپریشن کے بعد گولی نکال دی گئی جسکے بعد انہیں جعفریہ یوتھ کراچی ڈویژن کے ناظم برادر علی نقوی، سابق آرگنائزر اور( فرزند مجاہد ملت جعفریہ علامہ حسن ترابی) برادر احمد ترابی اور برادر ذیشان کی زیر نگرانی آغا خان یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انکا علاج جاری ہے۔ اس موقع پربرادر علی نقوی ناظم جعفریہ یوتھ کراچی نے کہا کہ ہم نے موقع واردات سے ٹارگٹ کلر پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا مگر تاحال دہشت گردوں اور انکے حواریوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور کیس کے حوالے سے جعفریہ یوتھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہم لمحہ با لمحہ صوبائی اور مرکزی عہدیداران کو رپورٹ دے رہے ہیں– فائرنگ سے غازی محمد علی ڈوگر کے گردے، جگر اور آنت کو نقصان پہنچا ہے، برادر علی اس وقت وینٹیلیٹر پر ہیں مومنین سےغازی کے لیئے دعائے صحت کی اپیل ہے-