• اسلامی تحریک کے زیر اہتمام ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس قائد ملت جعفریہ کی خصوصی شرکت
  • علامہ شبیر میثمی سے مولانا عبد الخبیر آزاد کی ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی تہران میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت
  • محمد اکبر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منتخب
  • علامہ شبیر میثمی کی الصادق انسٹیٹیوٹ کے تحت منعقدہ کی تقریب میں شرکت
  • علامہ اقبال ؒ نے ہمیشہ مغرب کے دہرے معیار سے امت کو خبردار کیا
  • علامہ گلاب شاہ نقوی کی قومی و ملی خدمات کو یاد رکھا جائیگا
  • سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی زاہد علی اخونزادہ کے ہمراہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے ملاقات

تازه خبریں

متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی مشاورتی کونسل کا اہم اجلاس

متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی مشاورتی کونسل کا اہم اجلاس

متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی مشاورتی کونسل کا اہم اجلاس

متحدہ مجلس عمل پاکستان کے زیر اہتمام قومی مشاورتی کونسل نے واضح کیا ہے کہ ختم نبوت ،توہین رسالت کے قانون سے متعلق کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے ۔ متحدہ مجلس عمل پاکستان کے زیر اہتمام قومی مشاورتی کونسل کی جانب سے جاری کئے گئے متفقہ اعلامیہ میں کہاگیا کہ ختم نبوت توہین رسالت کے قانون سے متعلق اتفاق رائے ہے کہ کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے ۔

اتحاد مدارس دینیہ نے جو 20 نکات پیش کیے گئے ہیں اس کی تائید کرتے ہیں مطالبات کی 1 ماہ تک انتظار کیا جائیگا بصورت دیگر اپنا اگلا لائحہ عمل دیا جائے گا متن انتخابی دھاندلیوں سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی بجائے کمیشن بنایا جائے ٹی او آرز طے کئے جائیں ،ْ

متحدہ مجلس عمل پاکستان کے زیر اہتمام قومی مشاورتی کونسل نے واضح کیا ہے کہ ختم نبوت ،توہین رسالت کے قانون سے متعلق کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے ۔ متحدہ مجلس عمل پاکستان کے زیر اہتمام قومی مشاورتی کونسل کی جانب سے جاری کئے گئے متفقہ اعلامیہ میں کہاگیا کہ ختم نبوت توہین رسالت کے قانون سے متعلق اتفاق رائے ہے کہ کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے ۔

صدر متحدہ مجلس عمل نے اعلامیہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہاکہ اتحاد مدارس دینیہ نے جو 20 نکات پیش کیے گئے ہیں اس کی تائید کرتے ہیںْان مطالبات کی 1 ماہ تک انتظار کیا جائے گا بصورت دیگر اپنا اگلا لائحہ عمل دیا جائے گا ۔ اعلامیہ میں کہاگیا کہ مقبوضہ کشمیر کے انتخابات مسترد، استصواب رائے کا حق دیا جائے ،ْبھارتی دھمکیوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں، روس کے ساتھ چار سو میزائل خریدنے کے معاہدے کو بھی مسترد کرتے ہیں ،ْکشمیری عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انکی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ انتخابی دھاندلیوں سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی بجائے کمیشن بنایا جائے ٹی او آرز طے کئے جائیں۔
بھارتی دھمکیوں اور کشمیر میں بربریت پر بطور قوم ہمارا پیغام جانا چاہیے
افغانستان ،ْ عراق ،ْ ایران ،ْ شام کی صورتحال پر بھی رائے قائم کی جائے ،ْ حرمین شریفین کا معاملہ بھی حساس ہے جس پر رائے قائم کر نی ہے ،ْ قومی اقتصادی کونسل میں عاطف میاں کے نکالے جانے کے بعد دو ممبران نے استعفیٰ دیا ،ْموجودہ حکومت کے بعد قادیانی نیٹ ورک کیسے متحرک ہوگیا ،ْمسلسل 1994سے مذاکرات سے مدارس کو نقصان ہی ہوا اب مذاکرات بند کردیئے جائیں ،ْ ملک سیکولر بنایا جارہا ہے اس وقت پاکستان کا آئین نشانے پر ہے ،ْمولانا فضل الرحمن کا قومی مشاورتی کونسل سے خطاب سائنس پڑھانے کا مطالبہ کرنے والے بتائیں انہوں نے عصری علوم میں قرآن پڑھنا کتنا لازمی قرار دیا ،ْحنیف جالندھری مدارس سے ڈاکٹرز وکلا پیدا ہونے چاہئیں تو عصری تعلیمی اداروں سے علما پیدا پیدا ہونے چاہئیں ،ْ آغا خان بورڈ کی طرح ہمارے وفاقوں کو بھی بورڈ کا درجہ دیا جائے ،ْ خطاب نئی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے ،ْعوام روکھی سوکھی کھالیں گے مگر حکومت قرضہ نہ لےجب ایم ایم اے کا قیام عمل میں آیا تو ایک بات طے کی گئی ،ْپاکستان کی تمام دینی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ مربوط روابط کا نظام بنانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ افسوس ہے کہ اس طرح کے کسی مشاورتی اجلاس کا انعقاد نہیں کر سکے ،ْاس کوتاہی کا میں اعتراف کرتا ہوں ،ْیہ اجلاس کسی کیخلاف نہیں ہو رہا

اجلاس میں مولانا فضل الرحمن،سراج الحق،علامہ عارف واحدی،علامہ شبیر میثمی،علامہ رمضانتوقیر ،غفور حیدری،قاضی نیاز نقوی سمیت اہم شخصیات شریک تھیں