• “شہدائے جے ایس او پاکستان کی قربانیوں اور انکی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔” مرکزی صدر
  • ہم مسلسل گلگت، بلتستان کے عوامی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں علامہ شبیر میثمی
  • ایرانی صدر کی اقتداء میں نماز مغربین شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں کی ملاقات
  • اسلامی تحریک پاکستان کے وفد کا گلگت بلتستان کا دورہ
  • غاصب ریاست مکڑی کے جال سے بھی کمزور ہے علامہ عارف حسین واحدی
  • نوشکی قومی شاہراہ پہ مسافر بسوں پر حملہ افسوسناک ہے علامہ شبیر میثمی
  • قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر ملک بھر میں القدس ریلیوں کا انعقاد
  • قائد ملت کی اپیل پر جمعۃ الوداع یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے گا علامہ شبیر میثمی
  • اسلام آبادپولیس کا عزاداروں پر شیلنگ،تشدد اور مقدمہ بلاجوازہے ، علامہ شبیر میثمی
  • رمضان المبارک 1445ھ کی مناسبت سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا خصوصی پیغام

تازه خبریں

کشمیری لیڈرز کی بیانات سے گلگت بلتستان کے لاکھوں عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔بیانات دلی عناد کو ظاہر کرتا ہے۔

( سکردو) اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کے صدر علامہ سید محمد عباس رضوی نے حالیہ صورت حال اور کشمیر کے رہنماؤں کے
بیانات پر رد عمل کے طور پر بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کی اپنی ایک تابناک تاریخ ہے ،کلچر ہے،اور اپنی ایک حیثیت ہے ۔اس خطے کے
عوام غیرت مند اور بہادر ہیں۔گلگت بلتستان کے غیور عوام نے اپنے زور بازو پر اس خطے کو ڈوگرہ راج سے آزاد کروایا۔ اور بلا شرط و شروط
پاکستان کے ساتھ الحاق کردیا۔ریاست پاکستان اس خطے کا احسان مند ہیں۔اور جب بھی ریاست پاکستان کو اس خطے کی بابت اپنے احسان کا احساس ہونے لگتا ہے تو بھارت کے ساتھ کشمیر کے رہنماؤں کی نیند اڑنا شروع ہوتی ہے۔اورہذیاں شروع کرتا ہے۔ گلگت 
بلتستان اور پاکستانی عوام کا موقف ایک طرف اور کشمیر ی اور بھارتی موقف ایک طرف؟؟؟۔وطن عزیز پاکستان کی سلامتی اور حفاظت کے
ذمہ دار مقتدر ادارے اس بات کا خصوصی نوٹس لیں۔اور صحافی برادی بھی سچائی عوام تک پہنچایں۔ گلگت بلتستان کے مہذب عوام کی بار بار
توہیں پر وفاق میں بیٹھے ذمہ داراں کی خاموشی پر بھی شکایت ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کا بنیادی مسلہ آئینی حقوق ہے۔ اس خطے کو طاقت ور بنانا اور ملک کے دوسرے حصوں کی طرح اس خطے کی تعمیر و ترقی خود پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے۔ آپ عالمی طاقتوں کے درمیاں ہے۔آپ کے قدرتی پانی کے ذخائر،سیاحت،معدنیات،ملکی سلامتی ، چین اور سینٹرل ایشاء کے ساتھ زمینی روابط سمیت دیگر معاملات اس خطے کے ساتھ توام ہے۔ لہذا آئینی حقوق کے ذریعے اس خطے کے مظلوم عوام کی محرومیت کا خاتمہ کرکے اس خطے کو اور پاکستان کو خوشحال بنائیں۔یہی عقل اوربدلتے عالمی حالات کا مناسب تقاضہ ہے۔