اتحادی افواج عراق سے باہر نکلنے کی فکر کریں : حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی
حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی نے کہا ہے کہ فرزندان عراق اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی کا سلسلہ ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ عراق ، امریکہ کی جانب سے بلیک لیسٹ میں شامل کئے جانے کے بعد سیاسی ، سماجی اور دیگر شعبوں میں اپنی بھرپور سرگرمیاں جاری رکھے گی ۔بغداد ایئرپورٹ پر امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں کے ہاتھوںایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی ، عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کے بزدلانہ قتل کے بعد عراقی ممبران پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو ایک بل پاس کر کے عراق سے غیرملکی فوجیوں کو باہر نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عراقی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز پر امریکہ مردہ آباد اور اسرائیل مردہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔سپادہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اپنے آٹھ ساتھیوں سمیت تین جنوری کو دہشتگرد اور جارح امریکی فوجیوں کے فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر عراق کے دورے پر گئے تھے۔شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس مغربی ایشیا کے علاقے میں داعش سمیت تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر برسرپیکار تھے۔ عراقی ذرائع کے مطابق مرکزی ، جنوبی اور مغربی عراق کے صوبوں کے قبائلی شیوخ نے صوبہ الانبار میں متحدہ عراق ، غاصبانہ قبضے اور تقسیم کی مخالفت کے زیرعنوان ایک کانفرنس منعقد کی جس میں صوبہ الانبار کے شیخ سفیان العیثاوی نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے فیصلے کے بعد غیرملکی فوجیوں کو عراق میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔البدر تنظیم کے رہنما صادق الحسینی نے بھی عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ عادل عبدالمہدی نے پانچ شجاعانہ فیصلوں کی قیمت چکائی ہے جو حشدالشعبی کے خلاف امریکی دباؤ کے سامنے ڈٹ جانے ، حشدالشعبی کے خلاف مجرمانہ جارحیت کی مذمت کرنے ، چین کے ساتھ معاہدے کی جانب بڑھنے ، شام کے ساتھ البوکمال گذرگاہ کھولے جانے کی اجازت دینے اور ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو ختم نہ کرنے سے عبارت ہے۔درایں اثنا عراقی ذرائع نے خبردی ہے کہ مشرق قریب کے امور میں امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ڈیویڈ شینگر نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ، عراق کی موجودہ حکومت کے اندر اور باہر کے سیاسی رہنماؤں اور حکام پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے نئی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہے۔ نئی فہرست میں نوری المالکی ، فالح الفیاض اور ہادی العامری بھی شامل ہوں گے۔