جعفریہ پریس – قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ محسن انسانیت حضرت امام حسین علیہ السلام کی ذات اقدس عالم انسانیت کے لئے منبع رشد و ہدایت اور سرچشمہ کردار و عمل ہے۔ آپ نے گناہ آلود معاشرے کو دینی اقدار اور جذبہ حریت کے ذریعے اسلام کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے لہو رنگ جدوجہد کی۔ آج بھی آپ کی سیرت عالیہ پر عمل پیرا ہوکر پوری دنیا کو اسلام کے پرچم تلے جمع کیا جاسکتا ہے۔ دنیائے عالم کی حریت و استقلال پر مبنی تحریکوں نے تحریک کربلا کی بدولت درس حریت حاصل کیا اور تحریک کربلا کا محوری نقطہ امام حسینؑ کی لازوال شخصیت ہے جنہوں نے نہ صرف اس دور کی یذیدی قوتوں بلکہ ہر دور کی باطل قوتوں پر واضح کردیا کہ ظالموں اور جابروں کے خلاف حسینیتؑ کی قوت و طاقت سے ابدی حد فاصل کھینچی جاسکتی ہے
نواسہ رسول اکرمﷺ حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت (۳ شعبان المعظم) کی مناسبت سے اسلامیان عالم کومبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام کے ساتھ پیغمبر گرامی کی محبت و وابستگی آپ کی احادیث مبارکہ سے عیاں ہوتی ہے کیونکہ آپ نے امام حسینؑ کو اپنے آپ سے اور اپنے آپ کو امام حسینؑ سے قرار دیا ہے اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ رسول اکرمﷺ اور امام حسینؑ کا تعلق کس قدر راسخ ہے۔ امام حسین ؑ کی حیات مبارکہ میں رسول معظمﷺ کے اکتساب کا فیض ملتا ہے آپ نے مکتب نبوت اور مکتب ولایت کی تعلیم اپنے طاہر و اطہر گھرانے سے حاصل کرکے نبوت و ولایت کے پیروکاروں کو اس انداز میں پہنچائی کہ آج اگر کوئی مسلمان سیرت محمدی اور سیرت علوی کا نمونہ دیکھنا چاہے تو اسے امام حسینؑ کی ذات و کمالات کا مطالعہ کرنا پڑے گا۔
قائد ملت جعفریہ نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ امام حسینؑ کے آفاقی‘ الہی اور مجاہدانہ کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل حل کریں کیونکہ امت مسلمہ حسینیتؑ کے مقدس‘ پاکیزہ اور مبنی بر صداقت نظریہ کو ترک کرنے کی وجہ سے آج مصائب و مشکلات کے دام میں گرفتار ہے اور لادین نظریات کے حامل افراد نے اسلامی معاشرے پر تسلط قائم کررکھا ہے ان حالات میں ضروری ہے کہ حسینیتؑ کو رہنما مانتے ہوئے اسلامی معاشرے اور پوری دنیا کے یزید صفت عناصر کا مقابلہ کیا جائے اور حسینیتؑ سے رہنمائی لیتے ہوئے سیرت نبوی اور نظام علوی نافذ کیا جائے۔