• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

اسلامی تحریک پاکستان کے وفد کی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ملاقات

اسلامی تحریک پاکستان کے وفد کی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ملاقات

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اورآئی ٹی پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملاقات

ملاقات میں علامہ عارف واحدی، علامہ ناظر تقوی اور زاہد علی آخونزادہ بھی موجود

ملاقات میں قومی، ملی اور سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، باہمی روابط پر اتفاق

راولپنڈی /اسلام آباد 7 جولائی 2022ء( جعفریہ پریس ) پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ، علامہ سید اسد عالم نقوی، سید حسن ترمذی اور قاسم علی قاسمی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں رہنماو¿ں نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے موجودہ صورتحال میں درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قومی، سیاسی مسائل میں تعاون کی اپیل کی۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے موجودہ سیاسی، مذہبی اور امن و امان کی صورتحال کو اہم قرار دیتے ہوئے مسائل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں تمام مسائل کے حل کے لیے باہمی روابط کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا۔