تازه خبریں

بس حادثے میں شہید ہونے والے زائرین کے خاندانوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

اسلام آبادپولیس کا عزاداروں پر شیلنگ،تشدد اور مقدمہ بلاجوازہے ، علامہ شبیر میثمی

اسلام آبادپولیس کا عزاداروں پر شیلنگ،تشدد اور مقدمہ بلاجوازہے ، علامہ شبیر میثمی
60سے 70افراد جو جلوس میں شامل نہیں تھے انہیںمختلف مقامات سے گرفتار کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، مرکزی سیکرٹرجنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان
دارالحکومت میں بری امام سرکار میں شہادت امیر المومین حضرت علی  کے موقع پر نکالے گئے روایتی جلوس پردرج مقدمہ ختم اور عزاداروںکو رہا کیاجائے، مطالبہ
راولپنڈی /اسلام آباد 3اپریل 2024، (         جعفریہ پریس پاکستان       )شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے دارالحکومت اسلام آباد بمقام بری امام سرکار میں شہادت امیر المومنین،داماد رسول ۖ ، فاتح خیبر ، حضرت علی  کے موقع پررہائش گاہ سید اصغر عباس نقوی بانی قدیمی روایتی جلوس تابوت و علم پر اسلام آباد پولیس نے دفعہ 144اور این او سی کا بہانہ بنا کر شرکاء جلوس میںموجود عزاداروں پر تاریخ کی بد ترین شیلنگ او لاٹھی چارج اور تشدد کیااور بلا جواز مقدمہ درج کیا  جبکہ روایتی جلوس شدید شیلنگ ،لاٹھی چارج اور تشددکے باوجو د حسب روایت اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا سرکار بری امام دربارپہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے جلوس میں رکاوٹ ڈالنے اور تشدد کئے جانے کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 60سے  70افراد جو جلوس میں شامل نہیں تھے جنہیں مختلف مقامات سے گرفتارکیا کو فی الفور رہا کیا جائے ۔علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے مزید کہاکہ مقامی بانی (جلوس تابوت و علم )کے مطابق یہ قدیمی و روایتی جلوس ہے جبکہ اس بارے میں ڈی ایس پی اور متعلقہ ایس ایچ او سے میٹنگ ہوئی جسمیں انہوں نے یقین دہانی کر ائی تھی کہ سیکورٹی دیں گے ۔لیکن جب جلوس برآمد ہوا تو پولیس نے جلوس کو روکنے کی کوشش کی اور شرکاء جلوس پربلاجواز شیلنگ، لاٹھی چارج کرکے عزاداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور الٹا مظلوم عزاداروں پر ایف آئی آر درج کر دی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔آخر میں علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان اور وزیر داخلہ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہادت امیر المومین حضرت علی  کے موقع پرنکالے جانے والے جلوس تابوت و علم پر تاریخی شیلنگ، تشدد اور بلاجواز ایف آئی درج ہونے پر ایکشن لیتے ہوئے اس پولیس تشدد میں ملوث پولیس افسران و اہلکاران پر کارروائی عمل میں لائی جائے ، ایف آئی ار ختم کرکے 60سے 70بے قصور افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ ہم عزادری پر قدغن کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے ہم پر امن قوم ہیں عزاداری کرنا ہمارا بنیادی حق ہے جس سے ہم کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے ۔