• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

 اسلام آفاقی مذہب کے ساتھ مکمل ضابطہ حیات ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی

 اسلام آفاقی مذہب کے ساتھ مکمل ضابطہ حیات ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی

 اسلام آفاقی مذہب کے ساتھ مکمل ضابطہ حیات ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
جنگ ہویا امن، ہجرت ہو یا قیام، اسلام نے مکمل راہنمائی فرمائی ہے،قائد ملت جعفریہ پاکستان
اقوام عالم کو تنازعات، مہاجرت سمیت تمام امور میں ان رہنما اصولوں سے استفادہ کی ضرورت ہے، قوام متحدہ کے عالمی ایام پر پیغام
راولپنڈی /اسلام آباد 19 جون 2021ء( جعفریہ پریس پاکستان   )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں اسلام آفاقی مذہب کے ساتھ مکمل ضابطہ حیات ہے،جس نے تمام شعبوں میں انسانی معاشروں اور انسانیت کی فلاح کی رہنمائی فرمائی ہے ، جنگ ہو یا امن ، ہجرت ہو یا قیام ، تمام صورتوں میں رہنما اصول ایسے وضع کئے جورہتی دنیا تک مثال رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگوں ، تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے اور پناہ گزینوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے عالمی ایام پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ دوران جنگ میں فریق مخالف کے ساتھ حسن سلوک کا تذکرہ اسلامی تعلیمات میں واضح ہے،حضوراکرم نے فتح مکہ کے موقع پر جس طرح مخالفین کے گھروں کو بھی پناہ گاہ قرار دیا وہ دنیا کی سب سے بڑی مثال ہے جس میں مفتوحہ علاقے میں کوئی تشدد ہوا نہ ہی کسی کے جان و مال کو گزند پہنچایاگیا بلکہ اسے تحفظ فراہم کیاگیا، جنگی قیدیوں پر تشدد یا جنسی تشدد کی بجائے انہیں تعلیم و تربیت سے وابستہ کردیاگیا ، اقوام عالم کو جنگوں اور تنازعات میں ان رہنماءاصولوں سے استفادہ کرنا چاہیے ،سپہ سالار لشکر محمدی حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے اس حوالے سے ایسی مثالیں رقم کیں جو رہتی دنیا تک مثال ر ہیں گی، علامہ ساجد نقوی نے مہاجرین کے عالمی دن پر کہاکہ انصار و مہاجرین میں حضوراکرم کا معاہدہ رہتی دنیا کےلئے مثال ہے کہ کس طرح انصار مدینہ نے مہاجرین کا استقبال کیا ، کس طرح سے اپنے مشکل ترین حالات میں بھی مہاجرین کےلئے کشادہ دلی سے کام لیا، افسوس آج بھی مہذب دنیا میں اقتدار کی رسہ کشی اور بے پناہ ظالم ڈھانے اور گھروں سے جبراً نکالنے کی وجہ سے لاکھوں مہاجرین نام نہاد کی مپوں میں کسمپرسی کی حالت میں رہنے پر مجبور ہیں، یورپ و مغربی ممالک جو خود کو تہذیب یافتہ کہتے ہیں ان کے دروازے جنگوں اور فاسد نظام سے تنگ مہاجرین کےلئے بند ہیں لیکن اقوام متحدہ کیوں اس حوالے سے اقدامات نہیں اٹھاتا ؟حالانکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک نے لاکھوں افغان مہاجرین کو نہ صرف پناہ دی بلکہ 2 عشروں سے زائد وقت گزرنے کے باوجود انہیں سہولیات فراہم کررہاہے۔