امام حسین نے بقائے اسلام کیلئے عظیم قربانی دی، علامہ عارف واحدی
قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کے حکم پر یکم ربیع الاول کو لاکھوں کی تعداد میں عوام اسلام آباد میں اس متنازعہ بل کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، میڈیا سے گفتگو
عزاداری کو محدود کرنا اور اس پر قدغن و پابندی کسی بھی صورت قبول نہیں ، یہ ہماری مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے جس سے ہم دستبردار نہیں ہونگے
روالپنڈی/اسلام آباد 7ستمبر 2023ء (جعفریہ پریس پاکستان)شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے مولانا سید جعفر نقوی ، مولانا سید سجاد حسین ہمدانی ، مولانا قاسم جعفری،سید اظہار بخاری ، سید نزاکت حسین نقوی کے ہمراہ چہلم امام حسین کے مرکزی جلوس میں شرکت کی اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواسہ رسول امام حسین نے احیائے اسلام اور بقائے اسلام کیلئے عظیم قربانی دی ، جو مقاصد حضرت امام حسین کی قربانی کے ہیں وہی مقاصد عزاداری امام حسین کے ہیں ، عزاداری امت مسلمہ کیلئے نکتہ وحدت ہے۔تمام عزادار، علماء کرام ، ذاکرین اور دیگر مسالک کے لوگ اربعین امام حسین منا رہے ہیں ان کی قدر دارنی کرتے ہیں اور خراج تحسین پیش کر تے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امسال دو کروڑ 20؛لاکھ سے زائد عزاداروں نے کربلا میں اربعین امام حسین میں شرکت کی وہ لائق تحسین ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک سیاسی ، معاشی عدم استحکام کا شکار ہے ، مہنگائی عروج پر ہے عوام بجلی ، گیس کے بلز ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرے اورقوم اس موقع پر اپنی صفوں میں اتحاد وحدت پید اکرکے اپنے ملک کو استحکام کی جانب لے جائیں ۔علامہ عارف واحدی نے مزید کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستا ن علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمیشہ تمام مسالک کے مابین اتحاد و حدت قائم کرنے کیلئے عملی جدو جہد کی دیگر مسالک کے علماء کرام کے ساتھ مل کر اتحاد ا ُمت کیلئے بنیادی کر دار ادا کیا ۔ہم وفاقی اور صوبائی حکمرانوں کو متوجہ کر تے ہیں کہ متنازعہ ترمیمی بل اس ملک کے استحکام ، سا لمیت اور امن و امان کیخلاف بہت بڑی سازش ہے ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں ۔ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی اور بزرگ علمائے کرام کے اعلان کے مطابق پورے ملک سے یکم ربیع الاول کو لاکھوں کی تعداد میں عوام اسلام آباد میں اس متنازع ترمیمی بل کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ہم ریاست پاکستان اور تمام ذمہ داران کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ فرقہ واریت اور انتشارو افتراق کو اس ملک میں روکا ہے اب بھی تمام شیعہ سنی کو متحد کرکے اس متنازع بل کو قانون نہیں بننے دیں گے ۔آخر میں انہوں نے کہاکہ عزاداروں کی مشکلات ومسائل کے حوالے سے حکمرانوں کو بار بار متوجہ کر رہے ہیں کہ عزاداری کو محدود کرنا اور اس پر قدغن و پابندی کسی بھی صورت میںقبول نہیں ہے یہ ہماری مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے جس سے ہم دستبردار نہیں ہونگے۔