• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

امام علی نقی الہادی ؑکے یوم شہادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

امام علی نقی الہادی ؑکے یوم شہادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

امام علی نقی الہادی ؑ نے انفرادی اور ذاتی زندگی میں جہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی
طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا ،علامہ ساجد نقوی
راولپنڈی/ اسلام آباد 5 فروری22 ء(جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امام علی نقی علیہ السلام کے یوم شہادت (3 رجب المرجب) کے موقع پر اپنے پیغام میں جب ہم کسی بھی امام کی حیات طیبہ کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ ائمہ طاہرین نے پیغام رسالت کی پیروی اور لوگوں کو دین اسلام کی حقانیت سے روشناس کرانے کے لئے تمام تر مشکلات اور مصائب برداشت کرکے اپنی زندگیوں کو دین اور عوام کی خدمت کے لئے وقف کیا اور اس راستے میں اپنی جان تک کے نذرانے پیش کئے۔ امام علی نقی الہادی ؑ نے انفرادی اور ذاتی زندگی میںجہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا اسی لئے آپ کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کے لئے مشعل راہ ہے اور نمونہ عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے منصب امامت پر فائز ہوکر قرآن کریم کے ساتھ ساتھ سنت و سیرت رسول اکرم اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سمیت اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم‘ مرتبے‘ منزلت‘ روحانیت اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان‘ عام مسلمان اور حکمرانوںکو رشد و ہدایت فراہم کی جس کے اثرات امام ہادی ؑ کے دور میںان کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہ حق اور سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔انہوں نے دین حق کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح و نجات کے لئے قید و بند کی سختیاں برداشت کیں لیکن اپنے پاکیزہ ہدف و مشن سے پیچھے نہ ہٹے ۔اپنے جد امجد پیغمبر اکرم کی ایک حدیث ”ایمان دل میں ہوتا ہے اور اعمال اس کی تصدیق کرتے ہیں‘ جبکہ اسلام زبان سے اقرار کا نام ہے“ دین اسلام کی باریکیوں کو سب پر آشکار کرکے اصلاح نفس کی تعلیم عام کی۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ دور حاضر میں دنیائے انسانیت کو بالعموم اور عالم اسلام کو بالخصوص جن بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور انسانی معاشرے جس گراوٹ کا شکار ہوچکے ہیں اس میں انسانوں کو ہدایت اور روحانیت کی ضرورت ہے جو انہیں حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کرکے اور اس پر عمل کرکے حاصل ہوسکتی ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم امام ؑ کی سیرت اقدس پر عمل کرکے انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں، عدل و انصاف سے مزین معاشرے تشکیل دیں اور اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔