تازه خبریں

یوم ولادت امام علی نقی الہادی ؑ پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

امام علی نقی علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور ان کی عظیم رہنمائی

امام علی نقی علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور ان کی عظیم رہنمائی

راولپنڈی/اسلام آباد، 5 جنوری 2025ء (__جعفریہ پریس پاکستان_) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے (5 رجب المرجب) امام دہم، امام علی نقی علیہ السلام کی ولادت باسعادت پر کہا کہ امام علی نقی علیہ السلام نے انتہائی مشکل اور نامساعد حالات میں امامت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے نہ صرف انفرادی اور ذاتی زندگی میں انسانوں کی رہنمائی فرمائی بلکہ اجتماعی طرزِ زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ چنانچہ مختلف موضوعات پر آپ سے منقول فرامین، آپ کی سیرت و کردار کی عکاسی کرتے ہوئے آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کے لیے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہیں۔ چنانچہ آپ نے فرمایا: “لوگوں کی حیثیت دنیا میں مال سے اور آخرت میں اعمال سے ہے۔”

قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے منصبِ امامت پر فائز ہوکر قرآن کریم کے ساتھ ساتھ سنت و سیرت رسول اکرم ﷺ اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سمیت اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم، مرتبے، منزلت، روحانیت، اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان، عام مسلمان، اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی۔ ان کی امامت کے اثرات ان کے دور کے معاشرے اور ماحول میں واضح طور پر مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہِ سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔

دین حق کی سربلندی اور استقامت
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ امام علی نقی علیہ السلام نے دین حق کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح و نجات کے لیے قید و بند کی سختیاں برداشت کیں لیکن اپنے پاکیزہ ہدف و مشن سے کبھی پیچھے نہ ہٹے۔ آپ کی جدوجہد نے معاشرے میں عدل و انصاف اور انسانیت کے احترام پر مبنی اصولوں کو فروغ دیا۔

امام علی نقی کی سیرت سے رہنمائی کا درس
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دے کر کہا کہ عالم انسانیت، خاص طور پر عالم اسلام کی ہدایت و رہنمائی اور احترام آدمیت کی بنیاد پر ایک انسانی معاشرے کے قیام کی خاطر ہمیں چاہیے کہ حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کریں۔ ان کی تعلیمات کو اپناتے ہوئے دکھی انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں اور عدل و انصاف سے مزین معاشرے تشکیل دینے کے لیے انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔