”ہرنسل،مذہب، رنگ کیلئے خوشحالی نوید محض لفاظی” امہ زیادہ توقعات نہ رکھے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
امریکی صدارتی حلف،”نیا جال لائے پرانے شکاری”کے مترادف،چہروں کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں توپھر فرق پڑتاہے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا، علامہ سید ساجد علی نقوی کا تبصرہ
راولپنڈی / اسلام آباد21 جنوری 2024ء ( جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ 47 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد نومنتخب امریکی صدر نے دنیا خصوصاً امریکنز کو مخاطب کرتے ہوئے چند الفاظ ”ہرنسل، مذہب، رنگ کیلئے خوشحالی ”کے الفاظ استعمال کئے جومحض لفاظی ہے ، اس سے زیادہ کچھ نہیں،ہر چیز پر مفاد ترجیح ہو تو دنیا میں مثبت تبدیلیوں کی بجائے مزید تباہی ہی آتی ہے جبکہ چہرے تبدیل ہونے کی بجائے بنیادی پالیسیاں تبدیل ہوں تو پھر فرق ضرور پڑ تاہے ۔
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے47 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد امریکی صدر کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ صدارتی حلف اٹھانے سے قبل غزہ میں سیز فائر ہوچکا، دوحہ معاہدہ کے بعد قیدیو ں کا تباد لہ بھی کیا جارہاہے مگر اس کے باوجود امہ سامراجیوں، صہیونیوں کی چالوں سے ضرور ہوشیار رہیں کیونکہ چہرے تبدیل ہونے کیساتھ اگر بنیادی پالیسیاں تبدیل ہوں تو فرق پڑتا ہے بصورت دیگر ”نیا جال لائے پرانے شکاری ”کی مصداق دنیا بھر کے مظلوموں خصوصاً غزہ، لبنان، شام سمیت مشرق وسطیٰ و باالخصوص مسلم امہ کیلئے کبھی سامراجیوں ، صہیونیوں سے کوئی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی کیوں کہ بھولنا نہیں چاہیے اور خبردار رہنا چاہیے کہ یہ وہی صدر تھے جنہوںنے فلسطین خصوصاً بیت المقدس کے حوالے سے ایک گھنائونا اور نام نہاد معاہدہ متعارف کرایا اور اس کیلئے انہوںنے بعض اسلامی ممالک پر سرمایہ کاری، ہوشیاری اور تحکمانہ اندازدبائو بھی بڑھایا تھا تاکہ ناجائز صہیونی کو مزید مضبوط کیا جاسکے جبکہ اہم بااثر شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے قبیح منصوبے بھی اسی صدر کے دور میں بنائے گئے تھے۔