• علامہ شبیر میثمی کی تہران میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت
  • محمد اکبر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منتخب
  • علامہ شبیر میثمی کی الصادق انسٹیٹیوٹ کے تحت منعقدہ کی تقریب میں شرکت
  • علامہ اقبال ؒ نے ہمیشہ مغرب کے دہرے معیار سے امت کو خبردار کیا
  • علامہ گلاب شاہ نقوی کی قومی و ملی خدمات کو یاد رکھا جائیگا
  • سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی زاہد علی اخونزادہ کے ہمراہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے ملاقات
  • پاراچنار کے مسئلے کو سلجھانے کے لئے کوششیں جاری ہیں دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام فلسطین کانفرنس کا انعقاد

تازه خبریں

اگر ریاست نے سنجیدگی سے اس معاملے کو حل نہیں کیا توعنقریب ہم اپنی قومی دفاعی پالیسی کا اعلان کریں گے ،علامہ سید ناظر عبّاس تقوی

 جعفریہ پریس- ملک کی کشیدہ صورتحال اورپاکستان بھر میں مساجد اور امام بارگاہ جلانے اور بیگناہ افرد کی گرفتاری کے خلاف تمام شیعہ تنظیموں کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا – اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس میں شیعہ علماء کونسل سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے بڑے ڈرون حملے تکفیری دہشت گردوں کے وہ فتوے ہیں جن میں مسلمانوں کو کافر قرار دیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر ملک بھر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، تاہم ایسے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فی الفور کاروائی ہونی چاہئیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولے کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے۔   علامہ ناظر عباس تقوی نےکہا کہ آج مملکت خداد اد پاکستان میں بسنے والی بانیان پاکستان کی اولادوں (شیعہ اور سنی مسلمانوں) نے ثابت کردیا ہے کہ وہ آپس میں باہم متحد ہیں جبکہ کانگریسی ایجنٹ اور پاکستان و اسلام کے دشمن مملکت خداداد پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں-
انہوں نےکہا کہ ہم وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ملت جعفریہ کے خلاف سازشوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو سنگین حالات کی ذمہ داری وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ اگر حکومت نے ملک بھر میں ملت جعفریہ اور اہل سنت برادری پر حملوں کو نہ روکا تو پاکستان کا نقشہ کیا ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، کیونکہ فرقہ واریت اس ملک کی سلامتی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حکومت اپنی ذمہ داری کو ادا کرے اور اس سازش کو بے نقاب کرے تاکہ مستقبل قریب میں اس طرح کے واقعات سے بچا جاسکے –
ایک سوال کے جواب میں علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا  کہ تمام مسالک کے علما متحد ہیں ہم تمام مسالک کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ  کر دینی اور اجتماعی امورپر تبادلہ خیالات کرتے ہیں، علما تو ایک ہیں –  ہم تو دیوبندی ، اہلحدیث یا بریلوی علما سب کے ساتھ بیٹھتے ہیں اور بیٹھیں گے لیکن اگر کوئی پاکستان میں چاھتا ہے کہ وہ گروہ جو کسی مسلک کی نمائندگی نہیں کرتا اس کے ساتھ بیٹھ  کر بات کریں تو ہمارا یہ طے شدہ معاملہ ہے اس گروہ کے ساتھ کبھی نہیں بیٹھا جائے گا- دوسرے مسالک کے لوگ دیوبندی، بریلوی اوراہلحدیث سب ہم سے رابطے میں ہیں اور معاملات کو حل کررہے ہیں آپ نے کہا مسئلے کا حل علما کے پاس ہے مسئلے کا حل صرف علما کے پاس نہیں علما نے تو فتوے بھی دئے اور مسائل کو حل کرنے کی کوشش بھی کی در حقیقت مسئلہ ہے ریاست کی ذمہ داری کا ، آپ نے کہا کمیشن بنے ہیں ہم سانحہ عاشورسے لے اب تک یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ لوگوں کو حقائق بتائے جائیں آج تک اتنے کمیشن بنے مگرکوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی یہ تو ریاست کی ذمہ داری ہے ، جس ملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی نہیں ہوگی تو دہشت گردی رک نہیں سکتی بلکہ مزید بڑھے گی لہذا ریاست کی ذمہ داری ہے لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا اگر ریاست ناکام ہوچکی ہے تو بتائے لوگ اپنے تحفظ کا کوئی اقدام کریں- علامہ سید ناظر عبّاس تقوی  نے کہا کہ ہم پاکستان میں نیشنل قومی دفاعی پالیسی کا اعلان  کرنے جا رہے ہیں – شیعہ علماء کونسل سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل  نے کہا کہ اگر ریاست نے سنجیدگی سے اس معاملے کو حل نہیں کیا تو ہم عنقریب  اپنی قومی دفاعی پالیسی کا اعلان کریں گے جس سے اپنے معاملات اور حقوق کا دفاع ہم خود کریں گے ، آئین پاکستان بھی ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے  ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اتوار چوبیس نومبر کو نمائش چورنگی پر عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، جس میں تمام شیعہ تنظیمیں اپنے اتحاد سے دشمن کی سازشوں کو شکست دیں گی۔