تازه خبریں

ایم ایم اے فعال و بحال ہوچکی، پانچ بڑی دینی جماعتوںکا اتحادفعال ہوگیا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی

ایم ایم اے فعال و بحال ہوچکی، پانچ بڑی دینی جماعتوںکا اتحادفعال ہوگیا، علامہ ساجد نقوی
سیاسی و مذہبی قوتوں کیساتھ باہمی تعاون و اشتراک عمل کا فیصلہ سپریم کونسل کرئے گی ، متحدہ مجلس عمل دینی اقدار اور تہذیب کے تحفظ کیساتھ ملک دشمنوں کے عزائم ناکام بنانے کے مقاصد پر عمل پیرا رہنے کے ساتھ انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لے گی ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
راولپنڈی / اسلام آباد15 دسمبر2017 ء (دفتر قائد )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ ایم ایم اے مکمل بحال و فعال ہوچکی،ملک کی پانچ بڑی دینی جماعتوں کا یہ اتحاد فعال ہوگیا، دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے باہمی تعاون و اشتراک عمل کا فیصلہ سپریم کونسل کریگی، متحدہ مجلس عمل انتخابی عمل میں حصہ لینے کیساتھ دینی اقدار اور تہذیب کے تحفظ کیساتھ ملک کو کرپشن سے پاک اور دشمنوں کے عزائم ناکام بنانے کے مقاصد پر عمل پیرا رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل اعلیٰ و ارفع مقاصد کیلئے دوبارہ بحال اور فعال ہوگئی ہے۔ متحدہ مجلس عمل نے 2002ء میں انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا اور ایک بڑی کامیابی کے ساتھ 68 نشستیں قومی اسمبلی میں، ایوان بالا میں بھاری تعداداور صوبائی اسمبلیوں میں بھی بھرپور نمائندگی کے ساتھ ابھر کر سامنے آئی جبکہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں حکومت بنانے میں کامیابی کے ساتھ ساتھ وزیراعظم کے انتخاب میں بھی حصہ لیا اور بعدازاں قائد حزب اختلاف کا منصب سنبھالنے میں کامیاب ہوئی، پانچ بڑی دینی جماعتوںکے اتحاد کا ایک مرتبہ پھر فعال ہونا انتہائی خوش آئند ہے،اس کے اعلیٰ و ارفع مقاصد کے ساتھ انتخابی عمل میں حصہ لینا جہاں مقصودہے وہیںدینی اقدار اور تہذیب کا تحفظ، مساجد و مدارس، منبر و محراب کا وقار، قومی معیشت سے کرپشن کا خاتمہ اور داخلی و خارجی محاذ پرملک دشمن قوتوں کی سازشوں کو مل کر ناکام بنانا بھی بڑے مقاصد ہیں ۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ اتحاد 2013ء کے انتخابات میںچند وجوہات کی بناء پرشرکت نہ کر سکا۔ مسلسل کاوشوں کے بعد اب دوبارہ پانچ بڑی دینی جماعتیں اس اتحاد کی بحالی اور فعالیت پرآمادہ ہوگئی اور بالآخر یہ اتحاد اب دوبارہ اپنی منزل کی جانب گامزن ہوچکاہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ دیگر مذہبی جماعتوں یا تنظیموں یا سیاسی جماعتوں کے ساتھ باہمی تعاون اوراشتراک عمل سپریم کونسل کے فیصلوں کی روشنی میں کیا جائے گا ۔