جعفریہ پریس – تفصیلات کے مطابق 8 مئی /8 رجب کو شعبه زائرین دفتر قائد ملت جعفریه پاکستان کی طرف سے سابقه نمائنده قائد محترم ، بانی شعبه زائرین دفتر قائد ملت جعفریه پاکستان اور موسس مدرسه امام علی حجة الاسلام والمسلمین مولانا زائر حسین نقوی کی بارهویں برسی پوری شان و شوکت سے منائی گئی . جسمیں مرکزی خطاب حجة الاسلام والمسلمین احتشام زیدی صاحب نے کیا . سب سے پهلے قبل از مغربین 7 بجے مرحوم مولانا زائر حسین نقوی کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور فاتحه خوانی کی گئی جبکه تلاوت قرآن پاک کے بعد مولانا فیصل عسکری صاحب نے مصائب آل محمد علیهم السلام بیان کیا جس پر تمام شرکاء کا جذبه دیدنی اور آنکھیں اشکبار تھیں.
بعد از نماز مغربین حرم بی بی معصومه قم (دارلاتلاوه ) میں برسی کا آغاز کلام پاک کی تلاوت سے کیا گیا قرآن پاک کی تلاوت کا شرف قاری حسنین صاحب نے حاصل کیا جسکے بعد پاکستان سے تشریف لائے هوئے ذاکر اهلبیت غلام عباس نے مصائب آل محمد بیان کیا .
جسکے بعد مسئول شعبه زائرین دفتر قائد ملت جعفریه پاکستان شعبه قم آقای ناصر عباس نقوی صاحب نے مرحوم کی زندگی اور خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی انهوں نے کها که یه مرحوم کی خدمات هی کا صله هے که آج بھی شعبه زائرین کی تمام خدمات کا سلسله جاری هے اور دنیا بھر سے آئے اردو زبان زائرین کی هدایت کا سلسله جاری هے اور انکی مشکلات بھی حل هو رهی هے اور مرحومین کی مغفرت کا بھی بے مثال ذریعه بنا هوا هے.
مرحوم اپنی عملی زندگی کے علاوه انکی طلاب کی خاطر گرانقدر خدمات کو فراموش نهیں کیا جاسکتا.
انهوں نے همیشه طلاب کی رهنمائی کی اور طلاب کے لئے مدرسیه امام علی کی بنیاد کا سهرا بھی آپکے سر جاتا هے .
مرحوم عام تقوی میں بھی اپنی مثال آپ تھے آپ کی خدمات کو رهتی دنیا تک بھلا نهیں جائے گا . کیونکه مرحوم قیادت کے سچے اور مخلص حامی و ناصر تھے اور ولایت فقیه کے سچے تابعدار و نمائنده ولی فقیه کے حقیقی پروکار تھے مرکزی خطاب مولانا احتشام زیدی صاحب نے کیا انهوں نے قرآن کی روشنی میں مرحوم کی زندگی اور انکی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کها که مرحوم اهل بیت کے لئے سچے پیروکار اور شعیت کے حقیقی مصداق تھے پھر مولانا صاحب نے مقام زائر کی عظمت کو تفصیل سے بیان کیا که اور کها که جو قوم اهل بیت سے محبت رکھنا شروع کردے تو ظالم دشمن اسے مارنا شروع کر دیتا هے اور جس قوم کو ظالم دشمن مارنا شروع کر دے تو الله تعالی اسے شهادتیں عطا کرتا هے اور جس قوم کو شهادتیں مل جائیں وه قوم همیشه کے لئے زنده هو جاتی هے.
آخر میں قم کے معروف نوحه خوان برادر ابوذر جعفری نے نوحه خوانی کی اور ماتمداری کے ساتھ برسی کا اختتام کیا گیا.