میرا معمول ہے کہ ہر روز نمازفجر کی ادائیگی کے بعد دنیا بھر سے اردو، عربی، فارسی اور انگریزی زبان کے بیس سے زائد اخبارات کا دقیق یا سرسری مطالعہ ضرور کرتا ہوں اس کے مختلف فوائد میں دنیا بھر کے سیاسی حالات سے آشنائی، معلوماتِ عامہ کچھ اچھے مضامین اور خصوصا مطالعہ جیسی اچھی عادت کا مزید پختہ ہونا شامل ہیں لیکن اس کا دوسرااور اہمفائدہیہہوتاہےکہاپنےوطنعزیز پاکستانکیسیاستاوراپنےحکمرانوں کادوسرےممالککیسیاستاورحکمرانوںسےمقایسہکرنےمیںآسانیرہتیہے۔
جہاں دوسرے اخبارات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے وہیں صبحصبح اپنےاخبارکھولتےہیچوریچکاریلوٹمارکرپشن اور سیاسی قائدین کے ایک دوسرے پر الزامات کیخبریںپڑھنےکوملتیہیںگزشتہکئیسالوںسےیہیہوتاچلا آرہاہےکہانتخاباتکاڈرامہرچانےکےبعدچہرے بدلجاتےہیںظاہریطورپرنعرےبھیبدلجاتےہیںلیکنبوسیدہنظامہےکہبدلتاہینہیںہرحادثےکےبعد”مٹیپاؤ”کافارمولااپنایاجاتاہےحادثہرونماہوتاہےکئیلوگجانسےچلےجاتےہیںکئیگھرویرانخواتینبیوہاوربچےیتیمہوجاتےہیںوزیراعظمنامیشخصرپورٹمنگوالیتاہےپھروہرپورٹیںکہاںجاتیہیںکوئینہیںجانتازیادہدور جانےکیضرورتنہیںگزشتہ برسہونےوالےسانحہساہیوالکوہیدیکھلیںمعصومبچوںکےسامنےانکےوالدینکوگولیوںسےچھلنیکردیاگیاچنددنوںکےلیےدنوںبہتشورشرابہہواتحقیقاتیکمیٹیاںبنیںوزیراعلیٰ اوروزیراعظمنےرپورٹسطلبکیںلیکنپھروہیہےجوہمیشہسےہوتاآرہاہےمارےجانےوالوںکاتعلقسرمایہدارطبقےسےنہیں تھاغریبوںکاسستاخونتھابھاریفائلوںکےنیچےدبگیامثلا اگریہمانبھیلیاجائےکہوہلوگمجرمتھےتوسزادینےکایہکونساطریقہہے؟
ماہرمضانالمبارککےآخریایاممیںکراچیہونےوالےطیارےحادثےکےحقائقگویاخودجہازکےملبےتلےہیدب کر رہگئےرپورٹمگروزیراعظمنےخودطلبکرلیتھیگھوٹکیاورکراچی میںہونےوالےحملوںپربھیوزیراعظمنےغموغصےکااظہارکرتےہوئےرپورٹطلبکرلیہےنظامکیبوسیدگیکیایکعلامتیہیہےکہہروزیراعظماپنےدورمیںہونےوالےایسےواقعاتکیرپورٹطلبکرتاہےمگرہوتاکچھنہیںچنددنکےشورشرابےکےبعدپھرچینیآٹاپیٹرولچوریکےالزاماتایکدوسرےپرلگاتےہوئےہمارےحکمرانبھولجاتےہیںکہحادثاتسےمتاثرہافرادکےخاندانوںپرکیاگزررہیہے ۔
افسوسکےساتھیہکہناپڑرہاہےکہاسےنظامکیبوسیدگینہکہاجائےتواورکیاکہاجائےکہہرآنےوالاکہتاہےوہپہلےوالےکھاگئےہیںمیںآیاتوخزانہخالیتھاتبدیلیسرکارسےیہامیدنہیںتھیلیکناسباربھییہیہوااوراگلیباربھیایساہیہوگااوراسکیوجہیہہے کہہمارانظامِحکمرانیصرفاسی قسم کےافرادکوسپورٹکرتاہےجنمیںاقتدارپیسہاورعیشوعشرتبھریزندگیکالالچکوٹکوٹکربھراہوجوانتخابیجلسوںاورریلیوںمیںمختلف قصے کہانیاںسنا سناکرعوامالناسکواپنےحقمیںکرنےکافنبخوبی جانتےہوںملککیتعمیروترقیکےلئےسبسےپہلےایسےنظامسےخلاصیضروریہےنظامِحکمرانیایسےافرادکوسپورٹکرےجوملککیقیادتکےلئےاہل،اعلیتعلیمیافتہ،مہذب،نیکسیرتاور سب سے بڑھ کرمحبوطنہوںلیکنفیالحالتوہمیںایکایسےبوسیدہنظامسےواسطہپڑاہےجوصرفسرمایہدارانہسسٹمکوفروغدیتاہےصحیحمعنوںمیںدیکھاجائےتووطن عزیز میں جس کے پاس پیسے کی ریل پیل ہے وہی اس کرسی کا حقیقی اہل ہے وہی پیسہ جسکےبارےمیںکارلمارکسکہتےہیں’پیسہنوعبشرکےگالپرخونکادھبہہےاورسرمایہاسکےمساموںسےٹپکتاہوالہوہے’۔
نظامکیخرابیکیایکاوروجہ فیصلوں کا تاخیر سے انجام پانا ہے عدالتی نظام ایسا ہونا چاہیئے کہ کیسز مہینوں میں نہیں بلکہ دنوں میں حل ہوں مگر یہاں کیسز سالوں لٹکے رہتے ہیں مدعیان مع گواہان راہیِ عدم ہو جاتے ہیں مگر کیس حل ہونے کی کوئی خبر نہیں ہوتی ہزاروں بے گناہ ہم وطنوں کے قاتل کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں کی جیلوں سے بھاگ نکلتے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ابھی چند دن پہلے 16 جون کا اخبار کھولا تو معلوم ہوا کہ پشاور ہاِئیکورٹ نے تقریبا 200 کے لگ بھگ سزائے موت اور عمر قید کے ایسے مجرمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے جن کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی گئی تھیں اتنا بوسیدہ نظام!!!!!
ابذرابات کیجائےکوروناوائرسکیکوروناوائرسپوریدنیامیںکہاںسےآیاکیسے آیا یہابھیواضحنہیںہوسکامگرہمارےملکمیںکوروناکاذمہدارایرانوعراقسےواپسآنےوالےزائرینکوٹھہرایاگیاقارئینمیںسےجن احباب نےتفتانکالقودقصحرادیکھاہےوہجانتےہیں اورجنہوںنےنہیںدیکھاوہدیکھنےکیخواہشنہکریںاسویرانصحرامیںاچھےخاصےصحتمندانسانکوبھیرکھاجائےتووہبھیبیمارپڑجائےوہاںپربغیرکسیانتظاماتکے ہزاروںزائرینکوٹھہرایاگیاانمیںضعیفالعمرمردوخواتیناورمعصومبچےشاملتھےسہولیات کا فقدان ٹیسٹ کا نہ ہونا اور ایسی صورتحال میں ہزاروں لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا رکھنے میں کون سی راکٹ سائنس تھی کوئی آج تک سمجھ نہیں سکا وہ سب پاکستانی شہری تھے اور اپنے شہریوں کی حفاظت ہر ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ہماری ریاست یہ ذمے داری کب نبھائے گی سوالیہ نشان مگر اپنی جگہ باقی ہے!
موجودہحکومتکیباتکیجائےتواگست 2018 میںعمرانخانصاحبکےحلفاٹھاتےہیبڑےبڑےدعوےہوئےورلڈکپ 1992 کیمثالیںدےکرکہاجانےلگاخانصاحبکیحکمتعملیمگربہتعمدہہے آج سوال یہ ہے کہکہاںگئیوہحکمتعملی!ہاںاگریہمانبھیلیاجائےتواچھیحکمتعملیکےساتھقابلافرادکیبھی اشدضرورتہوتیہے1992 میںخانصاحبکیاچھیحکمتعملیکےساتھساتھ جاویدمیاندادجیسےاہل اورمحبوطنافرادموجودتھےجوآجبھیکہتےہیں “میںنےکرکٹکےمیدانوںمیںایکسپاہیکیطرحاپنےوطنکیعظمتکادفاعکیا” ایسےقابلافراد کاساتھہوتومعمولیسیحکمتعملیبھیبہترینکہلاتیہےلیکنافسوسصدافسوساسوقتاگرحکمتعملیکومناسب مانبھیلیاجائےتوایسےاہلفرادکہاںسےڈھونڈکرلائےجائیںجواسحکمتعملیکوفالوکرسکیںیہاںپرنااہلافرادکامیلہلگاہواہےجوآئےدنایکدوسرےپرچوریچکاریوںکےالزاماتعائدکرتےنظرآتےہیںتہذیبتوجیسےدلاورزبانوںسےرخصتہوگئیہےکرکٹکےمیدانوںمیںوطنکیعظمتکادفاعکرنےوالوںکیجگہسیاست کے میدانوںمیںاب خان صاحب کی ٹیم میںوہافرادشاملہیںجواسرائیلکوتسلیمکرنےاورسلامتیکونسلمیں بھارتی رکنیت کے حصولکوقیامت کی آمدنہیںسمجھتے۔
آخر میں یہی کہنا چاہوں گا کہ ہمیں نیاپاکستاننہیںبوسیدہنظامکیجگہنیانظامچاہئےجبیہہوجائےگاتوپھرخانصاحبسمیتتمامہم وطنوںکونئےپاکستانکےلیےزیادہمحنتنہیںکرنیپڑےگی ۔
رب ذوالجلال اپنے پیارے حبیب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے ہمیں ایسے اہل افراد سے نوازے جو ہر میدان میں اپنے وطن کی عظمت کا دفاع کرنے کی صلاحیتوں سے مالا مال ہوں۔