اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزير خارجہ برائے عرب و افريقی امور حسين جابری انصاری نے لبنان كے دارالحكومت بيروت ميں اس خصوصی تقريب ميں شركت كے علاوہ لبنانی حكام اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقات ميں باہمی دلچسپی كے امور پر تبادلہ خيال کیا۔ داعش دہشت گرد گروہ كے خلاف اسلامی مزاحمتی تحريک حزب اللہ كی فتح كو لبنان كی دوسری آزادی بھی كہا جاتا ہے۔
حسین جابری انصاری نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحريک حزب اللہ كے ترجمان ابراہيم امين السعيد كے ساتھ ملاقات كے علاوہ لبنان كے 19 سياسي اور مذہبي رہنماؤں سے عليحدہ ملاقاتيں كيں.
اس تقريب ميں حزب اللہ كے سيكرٹري جنرل سيد حسن نصراللہ نے اپنے ويڈيو پيغام ميں خطاب كے دوران كہا كہ لبنان مكمل طور پر داعش دہشت گرد گروہ سے آزاد ہے.
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے علاقہ جرودعرسال اور القلمون میں دہشت گرد گروہ داعش کی ذلت آمیز شکست اور انخلاء کو لبنانی عوام کی دوسری بڑی فتح قراردیتے ہوئے کہاکہ پہلی بڑی فتح لبنان سے اسرائیلی فوج کا انخلاء تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا دہشت گردوں کے ذریعہ شام ، عراق اور لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کا منصوبہ اب شکست سے دوچار ہوگیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں نے لبنان کی مشرقی اور شمالی سرحد پر قبضہ کررکھا تھا اور انھیں اس سلسلے میں امریکہ کی بھر پور حمایت حاصل تھی ، امریکہ اور اسرائیل، دہشت گردوں کے ذریعہ لبنان کو بھی عراق اور شام کی طرح تباہ کرنا چاہتے تھے لیکن لبنانی عوام، اسلامی مزاحمت اور فوج نے ہوشیاری کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا جبکہ امریکہ اس علاقہ میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے حق میں نہیں تھا اور وہ آپریشن کو ایک سال تک مؤخر کرنا چاہتا تھا ۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ جرود و عرسال میں دہشت گردوں کی شکست اور حزب اللہ لبنان کی کامیابی پر امریکہ نے غصہ اور ناخوشی کا اظہار کیا تھا اور اب القلمون میں بھی حزب اللہ اور شامی اور لبنانی فوج کی کامیابی پر امریکہ سخت ناراض ہے جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ امریکہ اس خطے سے دہشت گردی کے خاتمہ کے حق میں نہیں ہے کیونکہ وہ اس خطے میں دہشت گردوں کی موجودگی کو اسرائیل اور امریکہ کے تحفظ کے لئے اہم سمجھتا ہے اور اسی مقصد کے تحت امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ مل کر دہشت گرد گروہوں کو تشکیل بھی دیا تھا۔
لبنان كي دوسری آزادي كی تقريب ميں سياسی، سماجی شخصيات سميت قانون سازوں، پارليمان كے اسپيكر اور اراكين سميت ديگر حكام اورعوام كی بڑی تعداد نے شركت كی.
28 واضح رہے اگست كو لبنانی فوج اور حزب اللہ نے داعش دہشت گردوں كے خلاف مسلسل 8 دن كي كارروائي كے بعد لبنان كے مشرقی علاقوں كو دہشت گردوں سے آزاد كرایا تھا۔