متفقہ قراردادوں کے باوجود اقوام متحدہ کی بے حسی افسوسناک ، یو این او اتنا بے بس کیوں؟ ساجدنقوی
بھارت ہٹ دھرمی چھوڑکر مظلوم کشمیریوں کواستصواب رائے کا حق دے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیر و فلسطین کا مسئلہ حل کرنے کےلئے اپنا مثبت کر دار ادا کریں،کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، یوم حق خود ارادیت پر پیغام
اسلام آباد05جنوری 2021 ئ(جعفریہ پریس پاکستان) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا خطے میںمستقل امن کا خواب شرمندئہ تعبیر نہیں ہوگا، متفقہ قراردادوں کے باوجود کیوں اقوام متحدہ مسلسل خاموشی اور بے حسی کا مرتکب ہورہاہے، یو این او اتنا بے بس کیوںہے کہ وہ اپنی ہی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کراسکتا؟ مقبوضہ علاقے کبھی اٹوٹ انگ نہیں ہوتے، بھارت ہٹ دھرمی چھوڑے اور مظلوم عوام کواستصواب رائے کا حق دے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 5 جنوری 1949ءکو کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حوالے سے منظور ہونیوالی متفقہ قرارداد اور اسی مناسبت سے یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا ۔ انہوںنے 7دہائیوں سے کشمیری عوام مسلسل بھارتی ظلم ، جبر اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنتے چلے آرہے ہیں مگر افسوس اقوام متحدہ آج تک اپنی ہی متفقہ قرارداد پر عملدرآمد کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکا، اقوام متحدہ کا کردار طاقت ور ریاستوں کے آلہ کار سا رہ گیا ہے ؟ اقوام متحدہ اتنا کمزور ہوچکا کہ اپنی ہی متفقہ قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کی رولنگ نہیں دے سکتا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ گزشتہ سالوں سے ایک مرتبہ پھر جہاں سینکڑوں کشمیری نام نہا د سرچ آپریشنز کے نام پر شہید کئے جارہے ہیں جارہے ہیں وہیں پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں ، خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا جبکہ گزشتہ سال سفا کیت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے غاصب بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تک ختم کردی اور اب بھارتی سرکار اوچھے ہتھکنڈوں سے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتی ہے اور کشمیر کے باسیوں کو ہر لحاظ سے ان کی اپنی سرزمین بے اختیارکرنے کی سازش کررہی ہے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھانے کےلئے جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل کے ساتھ دیگر فورمز پر بھرپور انداز میں اٹھا کر بھارتی نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کیا ، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے قابل عمل حل کےلئے آگے بڑھا جائے اور تمام طبقات کو اعتماد میں لیتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں قابل عمل اور موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کشمیر جیسے خطوں پر جس طرح قبضہ کیاگیا یہ طے شدہ ملکی حصے نہیں بلکہ مقبوضہ علاقے ہیں جو کسی طریقے سے بھی اٹوٹ انگ نہیں ہوتے بزور بنائے جاتے ہیںجسے حریت پسند اقوام تسلیم نہیں کرتیں، بھارت ہٹ دھرمی چھوڑے اور عالمی دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بند کرے، کشمیریوں کی طویل جہد مسلسل اور انتھک محنت کے سبب آج یہ تحریک آزادی و حریت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے ، ہم کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔