6 جولائی عادلانہ نظام کے قیام اور عوامی و بنیادی حقو ق کی پاسداری کا دن ، سنجید ہ طبقات کو کمربستہ ہونا ہوگا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد نقوی
آئینی و قانونی اور عوامی معاہدے پر مکمل عمل درآمدکیاجائے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
راولپنڈی / اسلام آباد 7 جولائی2025 ء ( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا (6 جولائی 1980) ”یوم فقہ جعفریہ” کی مناسبت سے کہنا ہے کہ مشہور مقولہ ہے ”ہرکہ آمد عمارت نوساخت ” جو بھی آیا اُس نے نئی عمارت تعمیر کی اوردنیاکی روایت جوکہ پاکستان میں زیادہ مروّج ہے کہ “جو بھی آیا وہ ایک نیا نعرہ لے کر آیا۔مرحوم ضیاالحق کے دورحکمرانی میں جب اسلامائزیشن کانعرہ لگاتوہرطبقہ فکرمیں یہ تشویش پیدا ہوئی کہ کسی خاص برانڈ کا اسلام نافذ نہ ہو جائے، اسی تشویش کو چھ جولائی 1980ء کے پروقار، مہذب و قانونی احتجاج نے جہت اور راستہ دیا یہ احتجاج12 / 13پریل 1979ء بھکر کے عوامی پرامن اجتماع کا تسلسل تھا ، اس احتجاج کی سرپرست بلند پایہ شخصیات تھیں،یہ احتجاج عوام کی اس تشویش کو راستہ دینے کی کوشش تھی اور عوام میں شعور اجاگر کرنے کے ساتھ حکمرانوں کو بھی باور کرانا تھا کہ مسلم سکالرز، محققین، مجتہدین اورفقہاکی علمی و تحقیقی کاوشوں سے استفادہ کرکے اور جدید دور کے تقاضوں پر تطبیق کرکے ایسا عادلانہ نظام نافذ کیا جائے جو دنیا کیلئے ایک نمونہ قرار پائے اور جو انتہا پسندی، فرقہ واریت، تعصب اورمسلکیت سے بالاترہو۔اس کنونشن کے بعد قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل پائی جس میںعلامہ سید گلاب علی شاہ مرحوم، علامہ سید صفدر حسین نجفی مرحوم ،کرنل ریٹائرڈ سید فدا حسین مرحوم اورسیدشبیرحسین ایڈووکیٹ شامل تھے ۔ جنرل ضیاء الحق مرحوم سے ملاقات میں ایک معاہدہ طے پایا جس کے نتیجے میںستمبر1980ء کو آئین کی دفعہ 227 میں آئینی ترمیم کے ذریعے ایک توجیہ کا اضافہ کیاگیا۔ انہو ں نے کہا کہ 6 جولائی کادن عادلانہ نظام کے قیام اور عوام کے اُن جائز حقوق کے حصول کا دن ہے جو آئین نے تمام مکاتب فکر کو دئیے ہیں۔ یہ دن وحدت امّہ کے لیے سنگ میل ہے۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہاکہ معاہدے پر مکمل عمل درآمدہونا ابھی باقی ہے ، ملک کے تمام مکاتب فکر و مختلف نکتہ نظر رکھنے والوں کے حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے اور پرامن صدائے احتجاج کو روکنے کیلئے منفی انداز اختیار کرنے سے گریز کیاجائے ۔ آج کا دن یوم تجدید ِعہد ہے کہ عوا م کے ساتھ معاشرے کے سنجیدہ طبقات ایک بار پھر نئے حوصلے اور نئے جذبے کے ساتھ اپنے حقوق کی جد وجہدتیز کریں اور پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی ، فلاحی اور جمہوری ریاست بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔