• علامہ شبیر میثمی کی تہران میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت
  • محمد اکبر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منتخب
  • علامہ شبیر میثمی کی الصادق انسٹیٹیوٹ کے تحت منعقدہ کی تقریب میں شرکت
  • علامہ اقبال ؒ نے ہمیشہ مغرب کے دہرے معیار سے امت کو خبردار کیا
  • علامہ گلاب شاہ نقوی کی قومی و ملی خدمات کو یاد رکھا جائیگا
  • سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی زاہد علی اخونزادہ کے ہمراہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے ملاقات
  • پاراچنار کے مسئلے کو سلجھانے کے لئے کوششیں جاری ہیں دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام فلسطین کانفرنس کا انعقاد

تازه خبریں

حکومت دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام ہو کر عزاداری پر پابندیاں لگانا شروع کر دیں، پابندی کسی صور ت بھی قابل قبول نہیں ، ساجد علی ثمر

جعفریہ پریس – حکومت اس وقت انتہائی بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔ دہشت گرد عناصر حکومت کو چکما دے کر جب چاہے کاروائی کر گزرتے ہیں اور حکومت تماشا دیکھتی رہ جاتی ہے۔ ایسے میں جہاں ضرورت اس امر کی تھی کہ حکومت اپنے اداروں کو فعال کرتی اور دہشت گردی کو قابو کرتی،الٹا حکومت نے دہشت گردوں کو قابو کرنے کی بجائے عزاداری پر پابندیاں لگانا شروع کر دیں۔ اور مختلف جگہوں پر مجالس اور جلوس ہائے عزاداری کودہشت گردی کی آڑ میں روکنے کی سعی شروع کر دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے بھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ یہ جمہوری حکومت نہیں بلکہ طالبانی حکومت ہے ۔اسی وجہ سے دہشت گردی کی آڑ لے کر عزاداران امام حسین کو عزاداری سے منع کیا جا رہا ہے۔ ہم ریاست کے شہری ہیں اور ریاستی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے ہمیں مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہے۔حکومت کو بھی واضح طور پر بتا دینا چاہتے ہیں کہ حکومت اگر دہشت گردی کو کنڑول نہیں کر سکتی تو عزاداری پر پابندی لگانے کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سے عزاداری تلواروں اوربندوقوں کے سائے تلے کی ہے۔ شیعہ قوم حالات سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے۔ہم نے تو کربلا سے سیکھا ہی یہ ہے کہ دشمن چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو اس کے سامنے جھکنے کی بجائے اس کو للکار دو اور اگر تم حق پر ہو تو مت ڈرو کہ موت تم پر آ جائے یاتم موت پر آ جاؤ۔