• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

دُخترپیغمبر ِگرامی کی ذات ِمبارکہ، عالم ِاسلام کے لئے نمونہ عمل ہے۔قائد ملت جعفریہ علامہ ساجدنقوی

دُخترپیغمبر ِگرامی کی ذات ِمبارکہ، عالم ِاسلام کے لئے نمونہ عمل ہے۔قائد ملت جعفریہ علامہ ساجدنقوی

دُخترپیغمبر ِگرامی کی ذات ِمبارکہ، عالم ِاسلام کے لئے نمونہ عمل ہے۔قائد ملت جعفریہ علامہ ساجدنقوی

دُخترپیغمبر ِگرامی کی ذات ِمبارکہ، عالم ِاسلام کے لئے نمونہ عمل ہے۔علامہ ساجدنقوی
 ماں‘ بیوی اور بیٹی ہر زاویہ نگاہ سے مثالی شخصیت جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ ہیں،قائدملت جعفریہ پاکستان
 خواتین اپنے ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی معاملات میں خاتون ِجنت کی سیرت کو مدنظر رکھیں۔

راولپنڈی/ اسلا م آباد16 جنوری 2021 ء( جعفریہ پریس پاکستان   ) ایام فاطمیہؑ کی مناسبت سے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ مسلمانوں کی ہدایت اور رہنمائی کا منبع قرآن کریم اور سنت رسول اکرم ہے اور قرآنی احکام کے مطابق پیغمبر گرامی کی ذات مبارک عالم اسلام کے لئے نمونہ عمل ہے جبکہ پیغمبر اکرم کی اپنی ہدایت اور رہنمائی کے مطابق خواتین عالم کے لئے ماں‘ بیوی اور بیٹی ہر زاویہ نگاہ سے بہترین نمونہ عمل اور آئیڈیل شخصیت جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کی ذات گرامی ہے۔ جناب سیدہؑ کا دختر رسول ہونے کے حوالے سے احترام اور عقیدت اپنی جگہ لیکن ان کا یہ پہلو سب سے منفرد اور نمایاں ہے کہ وہ عالم نسواں کے لئے قیامت تک نمونہ عمل ہیں۔ انہوں نے عمل اور اخلاق کے میدان میں اپنی زندگی کے جو اصول اور نقوش چھوڑے ہیں وہ دائمی اور ابدی ہیں کسی زمانے ‘ معاشرے یا علاقے تک مخصوص اور مختص نہیں ہیں۔ان کے چھوڑے ہوئے اصول و نقوش کو مد نظر رکھ کر موجودہ دور کی خواتین کیلئے طرز معاشرت کا تعین کیا جا نا چاہیے ۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ موجودہ سنگین دور میں جب خواتین میں فکری انتشار پیدا ہوچکا اورعورت کے بارے میں منفی سوچ فروغ پاچکی ہے ۔ ترقی و جدت کے نام پر عورتوں کا ہر معاشرے میں شدت سے استحصال کیا جارہا ہے اور ایسے حالات میں سیدہ فاطمہ زہراؑ کی سیرت وکردار ہی واحد ذریعہ ہے جو دنیا بھر کی خواتین کو انحراف ‘استحصال‘ تعیش اور گناہوں سے بچاسکتا ہے۔ آزادی نسواں کی حدود و قیود ہر سوسائٹی نے مقرر کررکھی ہیں سوائے ان لوگوں کے جو مادر پدر آزاد ہیں اور کسی ضابطے‘ اخلاق اور قانون کے پابند نہیں، یہی لوگ ایسے معاشروں کی تشکیل میں مصروف ہیں جہاں عورت کو فحاشی کے لئے استعمال ، اسکی عزت و حرمت کو پامال اور مرد و زن کے اختلاط سے معاشروں میں بگاڑپیدا کیا جاسکے لہذا ان حالات میں امت مسلمہ خواتین کی آزادی کے ان اصولوں کی روشنی میں جدوجہد کرے جو جناب سیدہ فاطمہ زہراؑکی طرف سے عطا ہوئے ہیں ۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے خاندانی اور ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی معاملات تک ہر موقع پر سیدہؑ کی شخصیت کو مدنظر رکھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنی گود سے ایسی نیک سیرت نسل معاشرے کو فراہم کریں جو دنیا میں اسلامی طرز حیات کو متعارف کر نے کی استعداد رکھتی ہو جیسا کہ حضرت فاطمہؑ کی پاکیزہ گود سے حسن ؑ اور حسین ؑ جیسی آئیڈیل شخصیات پیدا ہوئیں جنہوں نے وقت اور تاریخ کے دھارے کے رخ کوموڑدیا۔