تازه خبریں

سال نو 2024 کے آغاز پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

سال نو 2024 کے آغاز پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

 سال نو کا آغاز خود احتسابی کےساتھ آئین و قانون پر عمل پیرا ہونے کے عہد کےساتھ کیا جائے،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد نقوی
2023ءگزر چکا مگر آج بھی فلسطین و کشمیر کے مظلوم آزادی کی تمنا کیساتھ ظلم کے خاتمے کے منتظر، انسانیت کےلئے اس سال کا آغاز سوگوار ہے،وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہوگا، سال نو پر پیغام
 اسلام آباد31دسمبر2023ء( جعفریہ پریس پاکستان  )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں سال نو کا آغاز خود احتسابی کیساتھ آئین و قانون پر عمل پیرا ہونے کے عہد کیساتھ کیا جائے، 2023ءگزرچکا مگر آج بھی گزشتہ سال کے ظلم و جبر کی داستانیں غزہ سمیت ارض فلسطین سنا رہی ہے، مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوںکا ایک اور سال جبر و ظلم و قبضے کی نذر ہوا، فلسطین میں استعماریت و صیہونیت کے ظلم و جبر کے سبب انسانیت کےلئے سال نو کا آغاز ہی سوگوار ہے مگر وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہوگا، پاکستان کے عوام بھی لاقانونیت، افراتفری،مہنگائی و بے روزگاری سے تنگ ، صاحبان اقتدار اپنے قول و فعل سے ثابت کریں کہ آنیوالاسال ارض وطن کےلئے داخلی و معاشی،معاشرتی اور اخلاقی استحکام کا باعث ہوگا۔
سال نو عیسوی 2024ءکے آغاز پر اپنے پیغام قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہ سال گزشتہ ارض پاک کے باسیوں کو عدم تحفظ‘ بے چارگی‘ غربت‘ پسماندگی اور ذہنی اذیتوں کے سوا کچھ نہ دے پایاجبکہ ایک سال اور گزر گیا مگر نظام درست ہوا نہ عام آدمی کے مسائل حل ہوئے بلکہ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے سبب نہ صرف معاشی طور پر مسائل پیدا ہوئے بلکہ داخلی طور پر بھی امورنہ سنبھل پائے اس صورتحال سے واضح ہورہاہے کہ کار حکومت کا نظام بوگس ہوچکا کیونکہ اس نظام میں ریاست سے لے کر عام آدمی کے مسائل کا حل نہیں بلکہ آئے دن مسائل کے انبار لگ رہے ہیں جس کےلئے سنجیدہ غور وفکر کی ضرورت ہے کیونکہ اب عام آدمی بھی یہ کہنے پر مجبور ہے کہ کب عوام دوست پالیسیاں مرتب کی جائیں گی،عوام کی امیدوں کی برآوری ‘ ان کی مشکلات کے خاتمے اور ملک کی ترقی و خوشحالی کا سورج طلوع ہوگا؟ اورکب عوام کو مساوی اور یکساں حقوق کی فراہمی کے ساتھ انصاف میسر ہوگا ؟علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ رسم دنیا ہے کہ جب نئے سال کا آغاز ہوتا ہے تو حکمران‘ سیاسی جماعتوں کے سربراہان ‘ تمام سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں کے ذمہ داران اور مختلف شعبہ ہائے حیات سے متعلق افراد تجدید عہد کے بیانات جاری کرتے ہیں کہ گذشتہ سال ہونے والی کوتاہیوں اور غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے آئندہ سال احتیاط کریں گے لیکن جب سال کا اختتام ہوتا ہے تو صورت حال پہلے سے بھی بدتر ہوتی ہے، صاحبان اقتدار اپنے قول و فعل سے ثابت کریں کہ آنیوالاسال ارض وطن کےلئے داخلی و معاشی،معاشرتی اور اخلاقی استحکام کا باعث ہوگا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے عالم اسلام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ سال میں بھی امت مسلمہ کا وقار اور حیثیت نہ صرف مجرو ح رہی اور امت مسلمہ کی عظمت رفتہ کی بحالی کے اقدامات تشنہ تکمیل رہے بلکہ غزہ میں تاریخ کی بدترین جارحیت پر مذمتی قراردادوں اور مطالبوں سے امہ آگے نہ بڑھ پائی ، استعماریت و صیہونیت کے مظالم کے سبب آج عالم انسانیت سوگوار ہے مگر عالم اسلام ۔۔۔؟انہو ں نے مزید کہاکہ ظلم جب بڑھتاہے تو مٹ جاتاہے اور وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہوگااور مظلوم فلسطینیوں و کشمیریوں سمیت تمام محکوموں کو ان کی آزادی کے ساتھ حقوق میسر آئینگے۔