شیعہ علماء کونسل پاکستان کی کال پر پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی ،حیدرآ باد ،شکار پو ر،خیر پور،لاڑ کانہ،پشاور ،اسلام آباد ،راولپنڈی ،ملتان ،لاہور ،جھنگ،لیہ، مظفر گھڑھ،ڈیرہ غازی خان ،فیصل آباد ،گلگت بلتستان ،کوئٹہ،آزاد کشمیر سمیت دیگرتمام چھوٹے شہروں میں سانحہ پشاورپاکستان آرمی پبلک سکول پر دہشت گردی کے خلاف بھر پور احتجاج کیا گیا ۔اوراس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے پشاور آرمی پبلک سکول کے ننھے منے طالب علموں کی شہادت پر ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ دہشت گرد وہی لوگ ہیں جنہو ں نے ملک کے کونے کونے میں خون کی ہولی کھیلی ہوئی ہے انہی دہشت گردوں نے ہزارہ برادری کے سینکڑوں بے گناہوں کو شہید کیا اور انہی دہشت گردوں نے لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناخت کر کے شہید کیاعلاوہ ازیں ملک بھر کے مختلف حصوں میں جو سانحات رونما ہوئے بشمول سانحہ پشاورمیں ملوث افراد ایک ہی قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک ہی جگہ سے دہشت گردی کے منصوبوں اور ان پر عمل درآمد کیلئے مانیڑنگ کی جاتی ہے۔ اس مشکل گھڑی میں تمام سیاسی و مذہبی قیادتیں متفق ہیں کہ ان تمام واقعات میں ملوث تمام دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ جس کا مطالبہ قائد ملت جعفریہ پاکستان کئی سالوں سے کرتے چلے آرہے ہیں اگر ذمہ دار ادارے قائدمحترم علامہ سید ساجد علی نقوی کے مطالبے پر عملدرآمد کرتے تو آج یہ سانحات رونما نہ ہوتے۔لہذٰ ا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دہشت گردوں سمیت ان کے ذمہ داران اور سرپرستوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتارکرکے فوری طور پر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔دوسری جا نب دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کوپھانسی دئیے جانے کے عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس میں تیزی لانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔