• حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات
  • کارکنان ملک گیر ورکر کنونشن کی تیاری کریں ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی

تازه خبریں

سعودی عرب اور یمن کے درمیان تنازعہ کا حل جنگ نہیں مذاکرات اور مصالحت ہے، پاکستان مصالحتی کردار ادا کرے ، ملی یکجہتی کونسل پاکستان

جعفریہ پریس۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس منصورہ میں منعقد ہوا، اجلاس میں طے کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممتاز قادری کو سزائے موت کا فیصلہ قرآن و سنت اور شریعت سے انحراف اور ملک کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، ملی یکجہتی کونسل اسے مسترد کرتی ہے۔ مشرق وسطٰی کی صورتحال تشویشناک ہے۔ سعودی عرب اور یمن کے درمیان تنازعہ کا حل جنگ نہیں مذاکرات اور مصالحت ہے۔ پاکستان عالم اسلام کا اہم ترین ملک ہے، پاکستان اور ترکی مشرق وسطٰی کے مسئلہ میں فریق بننے کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کریں۔ ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں طے کئے گئے فیصلوں کا اعلان ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ پریس کانفرنس میں ان کے علاوہ قائد ملت جعفریہ پاکستان  حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، سردار محمد خان لغاری، اسلامی تحریک پاکستان  پنجاب  کے صوبائی صدر علامہ مظہرعباس علوی ، اسد اللہ بھٹو ، علامہ امین شہیدی، مولانا عبدالمالک ودیگر ارکان مرکزی مجلس عاملہ شریک تھے۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں قائد ملت جعفریہ پاکستان  حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے 10 اپریل کو جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں بلوائی گئی ’’علمائے اسلام کانفرنس ‘‘ کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ علامہ  ساجد نقوی کی جانب سے ’’علمائے اسلام کانفرنس ‘‘ کا انعقاد بڑا بروقت اقدام ہے۔ پاکستان میں علمائے اسلام کے مابین اتحاد و اتفاق کی شدید ضرورت ہے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سینئر نائب صدر  قائد ملت جعفریہ پاکستان  حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطٰی کی صورتحال تشویشناک ہے۔ پاکستان کو اس سلسلے میں مصالحانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔  انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل میں مصالحتی کمیشن موجود ہے جو کہ مختلف مسالک کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق پیدا کرتا ہے، حکومت پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مشرق وسطی میں مصالحت کا کردار ادا کرے۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے اختتام پر  لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں سب ممبران کی متفقہ رائے تھی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ شریعت اور مروجہ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، ملی یکجہتی کونسل اسے مسترد کرتی ہے۔ اس سلسلے میں جسٹس (ر) نذیر اختر کی سربراہی میں علماء اور وکلا کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس کیس کی قانونی کاروائی کرے گی۔ انہوں نے پاکستان بھر کے ججوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسے محض قتل کیس نہ سمجھیں بلکہ حضورﷺ کی ناموس اور عشق رسولﷺ کا معاملہ ہے، اس کو بھی پیش نظر رکھا جائے۔
مشرق وسطٰی کی صورتحال کے بارے میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل سمجھتی ہے کہ حکومت اس بارے میں ذاتی طور پر کوئی فیصلہ نہ کرے بلکہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ سے بربادی ہوگی، امن کا راستہ اختیار کیا جائے۔ یمن کے خلاف پاکستانی فوج کو استعمال نہ کیا جائے۔ پاکستان کو اس بارے میں فریق نھیں بلکہ ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطٰی کے بحران کو فرقہ واریت کا رنگ دیا جا رہا ہے، اس بارے میں ہم ملی وحدت اور یکجہتی کو ترجیح دیں گے۔ صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز قادری کیس میں قرآن و سنت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہ ایک جذباتی مسئلہ ہے، مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن حضور کی توہین برداشت نہیں کرسکتا۔ میڈیا اہل اقتدار تک یہ بات پہنچائے کہ دستور و آئین کی بنیادوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ مشرق وسطٰی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مسلمان آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بارے سربراہی اجلاس طلب کرے۔ حکمران ایسے فیصلے نہ کریں کہ ملک کے اندر فرقہ واریت کی آگ کو روکنا مشکل ہو جائے۔