تازه خبریں

سیلاب زدگان کے لیے جعفریہ یوتھ کی طرف سے میڈیکل کیمپس کا انعقاد

جعفریہ پریس – حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے اور انسانی ہمدردی کے تحت سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے جعفریہ یوتھ کی طرف سے پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں میڈیکل کیمپس کے انعقاد کا آغاز الحمداللہ بہترین انداز سے کردیا گیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں ضلع حافظ آباد اور ضلع جھنگ کے مختلف دور افتادہ مقامات اور متاثرہ علاقوں میں مریضوں کو طبی سہولیات اور مفت ادویات کی فراہمی کے لیے میڈیکل کیمپس لگائے گئے جس میں شیعہ علماء کونسل کے مقامی علماء و عہدیداران نے رہنمائی اور نظارت کے فرائض انجام دئیے جبکہ جعفریہ یوتھ کی طرف سے برادر موسی رضا عابدی اور برادر خطیب الحسن ترمذی ان امور کی عملی انجام دہی کرا رہے ہیں۔ مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری مجموعی نگرانی اور انتظامات کا فریضہ انجام دے رہے ہیں جبکہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری مالیات علامہ سید مشتاق حسین ہمدانی خصوصی سرپرستی فرما رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں حافظ آباد اور پنڈی بھٹیاں میں لگائے گئے میڈیکل کیمپس میں سیکڑوں مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا گیا جس کی رہنمائی شیعہ علماء کونسل ضلع حافظ آباد کے صدر سید مظہر حسین شیرازی اور تحصیل پنڈی بھٹیاں کے صدر مولانا اخلاق حسین نے فرمائی۔ جبکہ چنیوٹ اور جھنگ کے دیگر مضافاتی علاقوں میں لگائے گئے کیمپس میں بھی سینکڑوں مریضوں کا معائنہ اورعلاج کیا گیا جس کی رہنمائی شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ قاضی غلام مرتضی نے کی۔ اس دوران قائدملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی پالیسی کے مطابق بلاتفریق مذہب ومسلک تمام انسانوں کی برابر خدمت کا فریضہ انجام دیاگیا اور دریاؤں کے آخری علاقوں اور دور افتادہ بستیوں کے مکینوں کے پاس جاکر انہیں مفت علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں۔
جعفریہ یوتھ کی طرف سے میڈیکل کیمپس کا سلسلہ انشاء اللہ جھنگ کے مزید علاقوں کے علاوہ مظفر گڑھ اور ملتان کے متاثرہ علاقوں میں بھی جاری رکھا جائے گا۔ مرکزی ناظم اعلی نے صوبائی اور ضلعی ناظمین کو ایک بار پھر تاکید کی ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے اور ان کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے اپنی توانائیاں زیادہ سے زیادہ صرف کریں اور شیعہ علماء کونسل کے ذمہ داران کے ساتھ مقامی سطح پر بھرپور تعاون کریں اور رہنمائی حاصل کریں اور جہاں کمی یا خلاء محسوس کریں وہاں فوری اقدامات کریں بالخصوص طبی اور خوراک کی سہولیات کے لیے کوششیں کریں تاکہ لوگوں کی پریشانیاں کم کی جاسکیں۔