پشاور ( )جامع مسجد امامیہ حیات آباد پشاور میں گزشتہ جمعہ کو ہونے والے حملے کے خلاف قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے تین روزہ سوگ کے اعلان کے مطابق ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی۔ جس کی قیادت شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ محمدرمضان توقیر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی عسکر نے کی۔ریلی کے شرکاء جن میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ریلی چوک شہباز سے شروع ہوئی اور قصہ خوانی بازار پہنچ کر چوک شہیداں پر جلسہ کی صورت اختیار کر لی۔جس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مسجد میں نمازیوں کے قتل کی پر زورالفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ سیکورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث آئے دن مساجد پر دہشت گردانہ حملے حکومتوں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ اگر حکومت نے نیشنل سیکورٹی پلان میں طے کئے گئے اقدامات پر سنجیدگی سے عمل کیا ہوتاتو آج دہشت گردوں کے حوصلے اتنے بلند نہ ہوتے ۔ اور یکے بعد دیگرے مساجد میں نمازیوں پر حملے نہ ہوتے ۔حکومت اپنی نہ اہلی کے باعث دہشت گردوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہیں ۔اور عوام کو اسلام دشمن اور ملک دشمن بھیڑیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر خود حکومت کے مزے لوٹ رہے ہیں۔اب وقت آچکا ہے کہ ہم اس ملک کی آخر ی امید یعنی پاک فوج کے سربراہ سے توقع کریں کہ وہ ضرب عضب کا دائرہ پاکستان کے بندو بستی علاقوں تک پھیلا کر اس پاک سر زمین سے اسلام دشمن عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔عوام روز روز اپنے پیاروں کی لاشیں برداشت نہیں کر سکتی اگر ملک دشمنوں کے عزائم آہنی ہاتھوں سے خاک میں نہ ملائے گئے تو پوری قوم متحد ہوکر نا اہل حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پے نکل کر ان کی دہشت پسند گروہوں کی سر پر ستی کا پردہ چاک کر گی ۔ریلی کے شرکا سے علامہ ذکی الحسن، شیعہ علماء کونسل ضلع پشاور کے صدرآخونزادہ مجاہد علی اکبر،ضلعی سیکرٹری اطلاعات مظہر علی ممتاز، ممتاز عالمہ سیدہ نسیم زہرہ اور مولانا سید مرتضی علی شاہ جعفری نے بھی خطاب کیا۔