• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

شرپسندی کی بساط لپٹنے والی ہے، رہبر انقلاب اسلامی

اصفہان سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں سے اپنے خطاب میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حالیہ ہنگاموں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حادثات و جرائم اور توڑ پھوڑ سے عام لوگوں اور دکانداروں کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں لیکن شرپسندانہ اقدامات کے پس پردہ عناصر اسلامی نظام کو نقصان پہنچانے کی ذرہ برابر طاقت نہیں رکھتے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے عالمی سامراج کو اصل خطرہ یہ ہے کہ اگر یہ نظام ترقی کرتے ہوئے دنیا میں ابھرا تو مغرب کی لبرل ڈیموکریسی کے نظریئے پر پانی پھر جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسی جھنجھلاہٹ اور پریشانی کی وجہ سے امریکہ اوریورپ والے، ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں لیکن وہ ایران کا بال بیکا نہیں کرسکتے، جیسا کہ وہ اس سے پہلے بھی کچھ نہیں کر پائے، آئندہ بھی کچھ نہیں کرپائیں گے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آزادی اور جمہوریت کے نام پر آزادی اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے مغربی ہتھکنڈوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ، افغانستان اس کی واضح مثال ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امریکیوں نے عوامی حکومت نہ ہونے کے بہانے افغانستان پر لشکر کشی کی لیکن بیس برس تک قتل و غارتگری کرنے کے بعد، امریکہ ذلت آمیز طریقے سے باہر نکل گیا اور وہی حکومت بر سراقتدار آگئی جسے نابود کرنے کے لیے اس نے کارروائی کی تھی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے امریکہ کے تمام صدور منجملہ ڈیموکریٹ کارٹر، کلنٹن اوراوباما یا ریپبلکن ریگن و بش اور پچھلے والے کم عقل اور موجودہ حواس باختہ صدر جو ایرانی عوام کو نجات دلانے کا دعوی کرتا ہے، سب کے سب اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صف آرا ہوئے ہیں اورہر کسی سےحتی اپنے پٹے دار پاگل کتے اسرائیل اور بعض علاقائی ملکوں سے بھی مدد لیتے رہے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے خطرات کی مواقع میں تبدیلی کو ایرانی قوم کی خصلت کا حصہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دفاع مقدس کے دوران جنگ کو مواقع میں تبدیل کرنے کا تجربہ اس بات کا باعث بنا ہے کہ آج بھی ہمارے دشمن فوجی آپشن کے استعمال کی فکر کریں تو انہیں معلوم ہےکہ ایران ایرانی قوم ناقابل شکست ہے۔
آپ نے فرمایا کہ ایران نے بارہا امریکیوں اور دیگر مخالفین کو بتلایا ہے کہ، آنا تمہارے اختیار میں ہے لیکن جانا نہیں، اور جارحیت کی صورت میں، یہاں پھنس کر نابود ہوجاؤ گے۔