تازه خبریں

شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کا اجلاس ملتان میں منعقد ہوا

شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کا اجلاس ملتان میں منعقد ہوا

ملتان (جعفریہ پریس پاکستان) شیعہ علماءکونسل پا کستان کے مر کزی نائب صدر علامہ سید محمد تقی نقوی نے کہا ہے کہ تنظیمی امور کی انجام دہی احسن طریقے سے کرنی چا ہیے۔عوام میں محبت اُخوت کے جذبوں کو پروان چڑھانا چاہیے۔اسلام کو آج داخلی وخارجی دشمنوں کا سا منا ہے مگر ہمیں بھائی چارہ سے امن اور برداشت سے ان کو شکست دینی ضروری ہے۔حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قر بانی کے فلسفہ جرات پر عمل کریں اور جو دشمن ہمیں لڑانا چا ہتا ہے اُس کے عزائم کوناکام بنا نا ہو گا اور اُس عظیم قربا نی کی یاد میں صبر وبھا ئی چارہ کا دامن ہاتھ میں تھامنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ امامین کر بلا شیعہ میانی میں منعقدہ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔جبکہ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے آئے روز مہنگائی، یوٹیلٹی بلز،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے

اقوام متحدہ مظلوم فلسطینیوں کشمیریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سنجیدگی سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے امن و امان کے قیام اور دیگر بحرانوں سے نجات کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا اعلیٰ کردار منہ بولتا ثبوت ہے صوبائی جنرل سیکریٹری ملک ذوالفقار علی اولک سمیت علامہ سید تنویر الکاظم حسنی،علامہ نسیم عباس جوادی،عمران حیدر کھرل،مخدوم قمر عباس قریشی،مصور نقوی،ڈاکٹر مرید عباس لغاری،مبشر حسن بھٹہ،بشارت عباس قریشی،مشتاق حسین ساقی،غلام عباس انقلابی،سید علی سجاد نقوی،سید علی حضور نقوی،سید نئیر عباس کاظمی،سید وصی حیدر زیدی،سید انیس حیدر نقوی،سید محمد سبطین نقوی،علامہ سید کاشف ظہور نقوی،سید اظہار بخاری ودیگر نے شرکت کی علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ پارہ چنار میں عرصہ دراز سے امن و امان کی انتہائی ناقص صورتحال ہے جس کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے

یہاں تک کہ معصوم بچے بھی محفوظ نہیں ہیں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پارہ چنار میں امن و امان کے قیام کے لیے مستقل حل کرے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے محنت کش مزدور پیشہ طبقہ تباہ حالی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے یہاں تک کہ مڈل کلاس طبقہ بھی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے جن کے لیے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی مشکل ہو چکے ہیں حکومت نے غریب قوم کو سہانے خواب دکھائے مگر اس کی تعبیر تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود کہیں نظر نہیں آرہی ہے جس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی ناقص صورتحال ہے سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام کا انقلاب برپا ہو سکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہو سکتی ہے اسی لیے حکومت اس سلسلے میں ذمہ داری کا کردار ادا کرے تاکہ عام غریب شہری حقیقی معنوں میں خوشحال ہوں۔