• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

ضرب عضب کی کامیابیوں کے بعد مختلف شہروں میں فوج کی تعیناتی اور اس قسم کے اقدامات کا جواز باقی نہیں رہتا۔علامہ ساجد نقوی

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حکومت کی جانب سے محرم الحرام میں مختلف شہروں میں فوج و دیگر حفاظتی اقدامات کے اعلانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرصہ دراز سے ملک میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب چلی آرہی ہے جس پرملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے حکومت کو ضرب عضب جیسا اقدام اٹھانا پڑا اور اس اقدام کے بعد ضرب عضب میں کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں چنانچہ یہ آپریشن کئی مرحلے طے کرچکا ہے۔کامیابیوں کے ان مراحل کے طے کرنے کے بعد محرم الحرام میں اچھا تاثر ابھارنا اور عوام کی بے چینی اور اضطراب کا خاتمہ کرنا ضروری تھااس تناظر میں مختلف شہروں میں فوج کی تعیناتی اور اس قسم کے اقدامات کا جواز باقی نہیں رہتا اس سے کشیدگی اور صورت حال کی خرابی کا منفی اثر ابھرتا ہے جس سے پہلو تہی ضروری ہے۔لہذا مروجہ قوانین کے ذریعے ہی حالات کو کنٹرول کرنا چاہیے اور لاء اینڈ آرڈر کو نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کرنا چاہیے تاکہ ایام غم میں عوام کی مذہبی اور شہری آزادیوں کاپرسکون انداز میں مکمل تحفظ ہوسکے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ نواسہ رسول اکرم ؐ ‘ محسن انسانیت حضرت امام حسین علیہ السلام پوری امت کے امام اور پیشوا ہیں ضرورت اس امر کی ہے ان ایام میں کسی دوسرے کے مسلک کو چھیڑنے کی بجائے صرف اپنا نقطہ نظر پیش کیا جائے۔ چونکہ عزاداری سید الشہداء ؑ و جبر کے خلاف جہاد کرنے کا جذبہ عطا کرتی ہے اور اس سے انسان کے ذاتی رویے سے لے کر اجتماعی معاملات میں انقلاب رونما ہوتا ہے۔