جعفریہ پریس – بین القوامی تکفیری گروپ داعش کے ہزاروں دھشتگردوں نے عراق کے شمالی علاقے میں صوبہ نینوا پر حملہ کردیا ۔ جعفریہ پریس کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ رات سے ہزاروں کی تعداد میں دھشتگردوں نے صوبہ نینوا کے شہر موصل پر حملہ کردیا جس میں مختلف ہتیار استعمال کیا گیا ۔ ابتدائی معلومات کے مطابق داعش کے دھشتگردوں نے گورنر ہاوس ، ائیر پورٹ اور شہر کے مختلف علاقوں پر قبضہ کر لیا دھشتگردوں نے سینٹرل جیل پر بھی حملہ کر کے 1400 کے قریب قیدیوں کو رہا کروایا ۔ اس حملے میں اہلسنت برادری کے دسیوں لوگ جانبحق ہو گئے جس کے بعد شہر بھر میں مخلتف علماء اور مشایخ نے مساجد میں اعلان کیا کہ جو شخص ہتیار اٹھا سکتا ہے اس پر لازمی ہے کہ وہ ہتیار اٹھا کر دھشتگردوں کا مقابلہ کرے ۔ جس کے بعد سیکڑوں لوگوں نے فوج اور انتظامیہ کا ساتھ دیتے ہوئے دھشتگردوں کا مقابلہ کیا ۔
اس صورتحال کے مد نظر وزیر اعظم نوری مالکی نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ملک بھر میں فوج اور انتظامیہ کو ہائی الرٹ کردیا ہے اوران دھشتگردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے شہریوں سے ہتیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق داعش کے دھشتگرد کرکوک شہر کے طرف بڑھ رہے ہیں ۔ دوسری جانب عراقی فوج نے دھشتگردوں کے ایک ٹیم کو کربلا کے راستے میں روک دیا ہے ۔جبکہ موصل میں فوج اور انتظامیہ کی جانب سے دھشتگردوں کے مقابلے میں شدت سے جنگ جاری ہے جو کہ آخری اطلاعات کے مطابق فوج کچھ علاقوں کو دھشتگردوں سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوچکی ہے ۔ عراقی افواج نے تازہ ترین حملے میں ائیر فورس کا سہارا لیتے ہوئے دھشتگردوں کے ٹھکانوں پر جنگی طیاروں سے بمباری کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق کثیر تعداد میں دھشتگرد ہلاک ہوئے ہیں ۔
تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ تکفیری ٹولہ شام میں سنگین شکست کھانے کے بعد اب شام سے عراق منتقل ہو چکا ہے ۔
سانحہ پاکستان کراچی ائیر پورٹ کے فورا بعد عراق میں تکفیری گروہ کا اس قدر سنگین حملہ قابل غور ہے ۔ واضح رہے کہ کچھ دن پہلے داعش کے ہزاروں دھشتگردوں نے اسی طرح سامراء پر حملہ کیا تھا مگر انتظامیہ اور غیور مومنین اور فوج کی جوابی کاروائی میں انہیں سخت شکست کا سامنا کرنا پڑا جس میں سینکڑوں دہشتگرد ہلاک ہوئے۔