تازه خبریں

رہبر انقلاب اسلامی کا خطبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان

غاصب طبقاتی معاشی نظام نے انسانیت کو غربت کے اندھیروں میں دھکیل دیا،علامہ ساجدنقوی

غاصب طبقاتی معاشی نظام نے انسانیت کو غربت کے اندھیروں میں دھکیل دیا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
غزہ میں انسانیت پر ہزاروں ٹن بمباری کے بعد اب اسے امدادی سرگرمیوں کی پابندیوں جیسی چیرہ دستیوں کے ذریعے خوراک کا بحران پیدا کرکے زندہ درگور کیا جارہاہے،اقوام متحدہ جیسے طاقت ور ادارے صرف ایام منانے کی بجائے معاشی و سماجی انصاف کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
  راولپنڈی /اسلام آباد 07 جون  2024ئ(  جعفریہ پریس پاکستان    ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں معاشی عدم انصاف کے باعث آج پوری دنیا میں انسانیت طبقاتی نظام کی نذر ہوگئی، امیر دولت کے انبار کے ساتھ امیر ترین جبکہ غریب نا مواقف حالات و مساوی مواقع نہ ہونے کے باعث نان شبینہ سے بھی محروم ہے ، سوشل ازم و کیپٹل ازم دنیا کو معاشی انصاف کی فراہمی میں کامیاب نہ ہوسکے تو دوسری طرف اسی عالمی سیاسی بے انصافی کے نظام نے ایک صیہونی ریاست کو پروان چڑھانے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا اور آج غزہ کی صورتحال اسکی بھیانک تصویر ہے جہاں ایک طرف ہزاروں ٹن بمباری کے بعد اب امدادی سرگرمیوں کی پابندی جیسی چیرہ دستیوں کے ذریعے خوراک کا بحران پیدا کرکے انسانیت کو زندہ درگور کیا جارہاہے ۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے عالمی یوم تحفظ خوراک پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ دنیا کے تمام ممالک کا ادارہ ہے، مختلف موضوعات پر عوامی شعور و آگہی کیلئے ایام بھی مختص کئے گئے ہیں البتہ اس طاقتور ادارے کو عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، غاصب معاشی نظام نے پوری دنیا کو جکڑ رکھا ہے،سوشل ازم اور کیپٹل ازم بظاہر خوشنما نعروں کے ساتھ آئے مگر یہ انسانیت کو معاشی انصاف کی فراہمی یقینی نہ بنا سکے بلکہ انسانیت پہلے سے بھی بدترصورتحال سے دوچار ہوگئی خود اقوام متحدہ کے سابقہ اعدادوشمار کے مطابق 15فیصدسے زائد دنیا کی آبادی نان شبینہ کو ترستی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ غاصبانہ معاشی نظام اور ظالمانہ طرز حکمرانی ہے۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے جومساوی بنیادی حقوق و معاشی انصاف اور عادلانہ طرز حکمرانی کاعلمبردار ہے اور جس کا بہترین نمونہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب  کا دور حکومت ہے جو عدل و انصاف کی رہتی دنیا تک مثال ہے۔انہوں نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں عالمی تحفظ یوم خوراک منایا جارہاہے جب پاکستان میں ایک جانب سالانہ وفاقی بجٹ پیش ہونے جارہاہے تو دوسری جانب ارض وطن کو موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے پہلے ہی اعدادو شمار کے مطابق  2کروڑ کے قریب پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور اور اتنے ہی بچے تعلیم کے حق سے محروم ہیں،بجٹ صرف اعدادو شمار کا گورکھ دھندہ جس میں عوامی معاشی مشکلات کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ جاتی ہیں جن کا تدارک ضروری ہے۔  راولپنڈی /اسلام آباد 07 جون  2024ئ(      ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں معاشی عدم انصاف کے باعث آج پوری دنیا میں انسانیت طبقاتی نظام کی نذر ہوگئی، امیر دولت کے انبار کے ساتھ امیر ترین جبکہ غریب نا مواقف حالات و مساوی مواقع نہ ہونے کے باعث نان شبینہ سے بھی محروم ہے ، سوشل ازم و کیپٹل ازم دنیا کو معاشی انصاف کی فراہمی میں کامیاب نہ ہوسکے تو دوسری طرف اسی عالمی سیاسی بے انصافی کے نظام نے ایک صیہونی ریاست کو پروان چڑھانے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا اور آج غزہ کی صورتحال اسکی بھیانک تصویر ہے جہاں ایک طرف ہزاروں ٹن بمباری کے بعد اب امدادی سرگرمیوں کی پابندی جیسی چیرہ دستیوں کے ذریعے خوراک کا بحران پیدا کرکے انسانیت کو زندہ درگور کیا جارہاہے ۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے عالمی یوم تحفظ خوراک پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ دنیا کے تمام ممالک کا ادارہ ہے، مختلف موضوعات پر عوامی شعور و آگہی کیلئے ایام بھی مختص کئے گئے ہیں البتہ اس طاقتور ادارے کو عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، غاصب معاشی نظام نے پوری دنیا کو جکڑ رکھا ہے،سوشل ازم اور کیپٹل ازم بظاہر خوشنما نعروں کے ساتھ آئے مگر یہ انسانیت کو معاشی انصاف کی فراہمی یقینی نہ بنا سکے بلکہ انسانیت پہلے سے بھی بدترصورتحال سے دوچار ہوگئی خود اقوام متحدہ کے سابقہ اعدادوشمار کے مطابق 15فیصدسے زائد دنیا کی آبادی نان شبینہ کو ترستی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ غاصبانہ معاشی نظام اور ظالمانہ طرز حکمرانی ہے۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے جومساوی بنیادی حقوق و معاشی انصاف اور عادلانہ طرز حکمرانی کاعلمبردار ہے اور جس کا بہترین نمونہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب  کا دور حکومت ہے جو عدل و انصاف کی رہتی دنیا تک مثال ہے۔انہوں نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں عالمی تحفظ یوم خوراک منایا جارہاہے جب پاکستان میں ایک جانب سالانہ وفاقی بجٹ پیش ہونے جارہاہے تو دوسری جانب ارض وطن کو موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے پہلے ہی اعدادو شمار کے مطابق  2کروڑ کے قریب پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور اور اتنے ہی بچے تعلیم کے حق سے محروم ہیں،بجٹ صرف اعدادو شمار کا گورکھ دھندہ جس میں عوامی معاشی مشکلات کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ جاتی ہیں جن کا تدارک ضروری ہے۔