تازه خبریں

قابض بھارتی فورسز کی مقبوضہ وادی میں ظالمانہ کارروائیاں جاری

قابض بھارتی فورسز کی مقبوضہ وادی میں ظالمانہ کارروائیاں جاری

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے ظالمانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعددنوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار نوجوانوں کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ فوجیوں نے گزشتہ روز بھی بارہمولہ قصبے میں تین نوجوانوں کو گرفتار کیاتھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اپنے مظالم کو چھپانے اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان نے متنازعہ علاقے میں بھارت کے 11لاکھ سے زائد فوجیوں کی موجودگی کو اجاگر کیا جو کشمیریوں کے ساتھ ظالمانہ جیسا سلوک کررہے ہیں۔ انہوں نے نظربند حریت رہنماؤں کی ثابت قدمی کو سلام پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حل کرکے علاقے میں جاری انسانی بحران کو ختم کرے۔
الجزیرہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیب کی کاشت پر انحصار کرنے والے لاکھوں کشمیریوں کی گزر بسر ایک متنازعہ ریلوے منصوبے کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔ اسلام آباد-بجبہاڑہ-پہلگام ریلوے لائن سمیت وادی کشمیر میں 190کلومیٹر تک پھیلے ریلوے منصوبے نے کشمیری کسانوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ احتجاج کے باوجود مودی حکومت اس منصوبے کو جاری رکھنے پربضد ہے۔
دوسری جانب بھارت میں کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی نے علاقے میں جمہوریت کو معطل کررکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر2018سے براہ راست بی جے پی کی حکمرانی میں ہے جہاں سیکورٹی کی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔