قبلہ اول پر صہیونی قبضے کو 53 سال گزر گئے، افسوس امہ آج بھی خواب غفلت کا شکار ہے،علامہ ساجد نقوی
امہ کے مسائل کے حل لیے بنایا گیا او آئی سی کا فورم بھی قابل ذکر کردار ادا کرنے سے قاصر رہا، قائد ملت جعفریہ پاکستان
صہیونیت کے پیچھے عالمی استعمار آج امہ میں نفاق ڈالنے میں کامیاب ہوگیا، اقوام متحدہ کا کردار بھی آج تک مظلوموں کے حوالے سے جرات مندانہ نہ رہا، مقبوضہ بیت المقدس پر 53 سال مکمل ہونے پر تبصرہ
راولپنڈی /اسلام آباد9جون20 ء ( جعفریہ پریس پاکستان) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں قبلہ اول پر صہیونی قبضے کو 53 سال گزر گئے، افسوس امہ آج بھی خواب غفلت کا شکار ہے، امہ کے مسائل کے حل لیے بنایا گیا او آئی سی کا فورم بھی کردار ادا کرنے سے قاصر رہا، صہیونیت کے پیچھے عالمی استعمار امہ میں نفاق ڈالنے میں کامیاب ہوگیا، اقوام متحدہ کا کردار بھی آج تک مظلوموں کے حوالے سے جرات مندانہ نہ رہا، جب تک مسلم حکمران اور امہ کے سرکردہ سربراہان اپنے دائروں سے نہیں نکلیں گے امت مسلمہ داخلی خلفشار اور اغیار کی سازشوں کا نشانہ بنتی رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیلی صیہونی قبضے کے 53 سال مکمل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا- قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے یاد دلایا کہ 5 جون 1967ءکو عرب اسرائیل جنگ ہوئی جسے 10 جون کو اقوام متحدہ کی مداخلت سے ختم کرایا گیا اس وقت سے لے کر آج تک قبلہ اول اور انبیاءو مرسلین کی سرزمین فلسطین اور جولان کی پہاڑیاں اسرائیل کے ناجائز قبضے میں ہے، 53 سال پہلے جو وعدہ کیا گیا آج تک بین الاقوامی ادارے وہ وفا کرنے میں ناکام رہے- فلسطینی عوام کو ان کے اپنے وطن پر مہاجر بنادیا گیا، ان کی صرف زمینیں نہیں چھینی گئیں بلکہ ان بے یارو مدد گار مظلوموں سے جینے کا حق چھین لیا گیااور ان پر مظالم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں ، آج بین الاقوامی انسانی حقوق کے ادارے بھی دہائی دے رہے ہیں مگر طاقت کے نشے میں چور امریکی و اسرائیلی استعمار کو کسی قانون یا قاعدے کا پاس نہیں ہے، ہم ایک عرصہ سے بین الاقوامی برادری باالخصوص اسلامی دنیا اور سنجیدہ فکر طبقات کو متوجہ کرتے آرہے ہیں صہیونیت، سفاکیت اور عالمی استعمارہے اور فلسطین و کشمیر سمیت دنیا میں ظلم و ستم روا رکھنے والے جابرانہ نظام کا اصل پشتی بان بھی استعمار ہی ہے، چند روز قبل اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقاتی رپورٹ اور مقدمہ کے اندراج میں رکاوٹ ڈالنے سے واضح ہوگیا ہے کہ اپنے مذموم و مکروہ عزائم کی خاطر یہ یہ صیہونی اور استعماری قوتیں کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں۔ ایک طرف اقوام متحدہ کا وہ حکم نامہ ہے جس میں کہاگیا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائیں گی مگر دوسری جانب انتہائی ڈھٹائی سے اس میں رکاوٹ بننے والا عالمی استعمار ہے جسے کسی بھی ریاستی یا بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس صورتحال نے ایک مرتبہ پھر واضح کردیا ہے اور دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں کیا اس ساری صورتحال میں امت مسلمہ کی نمائندہ تنظیم او آئی سی بھی خواب غفلت سے بیدار ہوگی؟ اب تو ایمنسٹی انٹرنیشنل تک نے یہ کہہ دیا ہے کہ غاصب نظام نے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کردیا ہے اور ان کی سانس تک بند کردی ہے جبکہ آئے روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، نہتے فلسطینیوں کا قتل، ان کی آبادیوں اور کھتیوں کو تاراج کرنا معمول بن چکا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صہیونیت کا پشتی بان جہاں ایک طرف خوشحال ممالک کو تاراج کرکے وہاں کے عوام کو تباہ و برباد کررہا ہے تو ہیں بعض ممالک میں نفاق کے بیج بو کر فصل پکنے کا انتظار کررہا ہے، سنجیدہ فکر شخصیات اور امہ کے حکمران طبقہ کو متوجہ کرتے ہیں جب تک مسلم حکمران اور امہ کے سرکردہ سربراہان اپنے دائروں سے نہیں نکلیں گے امت مسلمہ داخلی خلفشار اور اغیار کی سازشوں کا نشانہ بنتی رہے گی۔آخر میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے جہاد اسلامی فلسطین کے سابق سربراہ رمضان عبداللہ الشلح کی رحلت پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے پوری فلسطینی قوم، فلسطینی مجاہدین اور خاص طور لواحقین سے تعزیت پیش کی اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجتی کی۔