راولپنڈی /اسلام آباد/لاہور 27جولائی 2020ء( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر”پنجاب تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ 2020ئ“کے سلسلے میں شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی کی سربراہی میں علامہ محمد افضل حیدری مرکزی سیکرٹری جنرل وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و ناظم اعلیٰ حوزہ علمیہ جامعة المنتظر لاہور، علامہ سید سبطین حیدر سبزواری صوبائی صدر شیعہ علماءکونسل پاکستان شمالی پنجاب ،علامہ ملک محمد باقر گھلو،مدرس جامعةالمنتظر لاہورنے چوہدری پرویز الٰہی سپیکر پنجاب اسمبلی ،محمد راجہ بشارت صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور سے تفصیلی ملاقات کی ۔اس موقع پر علامہ عارف حسین واحدی نے متنازعہ پنجاب تحفظِ بنیادِ اسلام ایکٹ 2020ءپر چوہدری پرویز الہٰی کو ملت جعفریہ کے تحفظات سے آگا ہ کیا اور کہا کہ اس متنازعہ ایکٹ سے ملک میں فرقہ واریت پھیلے گی ، انہوں نے کہا کہ”پنجاب تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ 2020ئ“ کا نام نا مناسب ہے جبکہ اس میں درج اکثر امورتہذیبی اقدار اور فقہی آداب میں سے ہیں ۔پنجاب اسمبلی کے ممبران کو بریفنگ اور بحث کا موقع دیئے بغیر جس عجلت سے یہ بل پاس کرایا گیا یہ پارلیمانی روایات کے خلاف اور مشکوک ہے۔ایسی بیل کبھی منڈھے نہیں چڑھاکرتی۔یہ بل آئین پاکستان کے آرٹیکلز19،20اور 227سے متصادم ہے نیز بنیادی انسانی حقوق کے بھی منافی ہے۔لہٰذا پہلے سے قوانین کی موجودگی میں ایک صوبائی اسمبلی کا ایکٹ منظورکرنا درست عمل نہیں۔تہذیبی اقدار اور فقہی آداب کے بارے قانون بنانا درست نہیں ۔ جس پرچوہدری پرویز الٰہی سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ گورنر پنجاب کی جانب سے بل واپس آگیا ہے۔ آپ سے مشاورت مکمل کرنے کے بعدبل پر غورو خوض کیا جائے گا۔ چوہدری پرویز الہٰی اور صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے وفد کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا جب تک مشاورت مکمل نہیں ہو گی بل رکا رہے گا۔