تازه خبریں

خارجہ پالیسی کمزور،عالمی بڑوں کی بیٹھک میں مسئلہ کشمیر کا ذکر تک نہ ہوا،قائد ملت جعفریہ

مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں قائد ملت جعفریہ پاکستان

کشمیرکاانضمام بے بنیاد ہے ، عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد نقوی
کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ، جب تک حل نہیں ہوگا، خطے میں پائیدار امن کا خواب سراب رہے گا، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادیں ہی اس کے حل کیلئے اہم بنیاد ہیں ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اسلام آباد 05اگست2024ء (        جعفریہ پریس پاکستان   )قائد ملت جعفریہ پاکستا ن علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا، جب تک حل نہیں ہوگا، خطے میں پائیدار امن کا خواب صرف سراب ہی رہے گا، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض اور سلامتی کونسل کی قراردادیں ہی اس کے حل کی اہم بنیاد ہیں، کشمیرکا انضمام نہ صرف تقسیم برصغیر کے اصول کی خلاف ورزی بلکہ آئین و قانون کیساتھ جنیوا کنونشن،اقوام متحدہ کی قراردادوں سمیت عالمی قوانین و اصولوں کیخلاف ہیں جن کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تنازعہ مقبوضہ کشمیر پر پہلے خود بھارت اقوام متحدہ میں گیا جس پر بھارت کی قرار دادیں موجود ہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر ایک کو مذہب اور اپنے خیالات کے اظہار کی آزادی حاصل ہے، یہ قوانین ہر مذہب کے پیروکاروں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، یہاں تک کہ بھارتی آئین میں بھی اس کا ذکر موجود ہے اور اس نے اقلیتوں کے تحفظ کے چارٹر پر دستخط بھی کر رکھے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ قبل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جو تاریخی قراردادیں پاس کی تھیں وہ اب بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادیں اس کے حل کے لئے ایک اہم بنیاد ہیں ۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مداخلت کے نتیجے میں یکم جنوری 1948کو کشمیر میں جنگ بندی عمل میں آئی،اقوام متحدہ نے کشمیر کی بین الاقوامی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور ریاستی عوام کی رائے جاننے کی خاطر رائے شماری کی تجویز پیش کی لیکن اس کے باوجود بھارت نے کشمیر پر اپنے غاصبانہ تسلط کو نہ صرف برقرار رکھا ہوا ہے ۔آخر میں علامہ ساجد علی نقوی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا واحد، دیرپا اور مستقل حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے ہی ممکن ہے۔کشمیریوں سمیت پاکستان کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کیا جائے جس کیلئے جموں و کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی سطح پر حمایت جاری رکھیں گے ۔