ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ،داخلی سلامتی کیلئے قوم متحد ہو ، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
موجودہ ملکی صورت حال پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ پاکستان کو داخلی،خارجی اور معاشی بحرانوں سے نجات دلائی جائے
ملکی دفاع اور تعمیر و ترقی اور معاشی بحران سے نکلنے میں عوام اور سیاستدانوں کو بھی اپنا مثبت و تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
راولپنڈی /اسلام آباد 6ستمبر 2023ء ( جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے6ستمبر یوم دفاع کے موقع پر کہا ہے کہ ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ،پاکستان داخلی اور خارجی،معاشی سمیت بہت سے ایشوز سے نبرد آزما ہے ،داخلی سلامتی کیلئے قوم متحد ہو،پاکستان اس وقت جن داخلی اور خارجی محاذوں پر متعدد بحرانوں سے دوچار ہے ان کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ خارجی طور پر ملک کی مکمل آزادی استقلال اور خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جانی چاہیے’ خارجہ پالیسی میں عوامی خواہشات کے مطابق بہتری لائی جائے اور اس سے بھی بڑھ کر داخلی محاذ پر ملک سے بدامنی’ دہشت گردی’ قتل و غارت گری’ ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کے پرچارک گروہوں کی از سر نو سرگرمیوں پر گہری نظر رکھتے ہوئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کئے جائیں تاکہ یوم دفاع پاکستان مناتے وقت وطن عزیز کی سالمیت اور قومی وحدت کا حقیقی طور پر دفاع ممکن ہوسکے۔ علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ موجودہ ملکی صورت حال پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی بحرانوں سے نجات دلائی جائے لہذاملک میں ایسی قانون سازی سے اجتناب کیا جائے جو فتنہ کا سبب اور قرآن و سنت کے منافی ہو ۔ ملکی دفاع اور تعمیر و ترقی اور معاشی بحران سے نکلنے میں عوام اور سیاستدانوں کو بھی اپنا مثبت و تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے اور اس کے لیے سب سے بڑا طریقہ داخلی اتحاد و وحدت ہے لہذا اپنے اندر وحدت و اتحاد پیدا کیا جائے اور ہر قسم کے فرقہ وارانہ، مسلکی، فروعی، لسانی، گروہی اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اسلام اور پاکستان کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے کر خدمت کا عہد کرنا چاہیے۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ملک میں داخلی استحکام کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ بدامنی ‘شدت پسندی جو گذشتہ کئی دہائیوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے ، حکمران اس کے تدارک اور خاتمے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اٹھائیںاور ہر معاملے پر ملکی سلامتی و مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے آئین و قانون کی بالا دستی قائم کریں۔