قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت کسی احتجاج یا انقلابی اور آزادی مارچ کا متحمل نہیں ، مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا جانا چاہیے۔وہ ڈیرہ غازیخان میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے اس موقع پر سید ندیم حیدر نقوی ، سید مہدی حسن نقوی ، سید شاہد حسین نقوی ، سید اقبال حسین کاظمی ، سردار خان محمد خان ، جون مہدی ، پروفیسر خادم حسین لغاری ، زاہد حسین ایڈووکیٹ ، کفایت حسین لنگاہ ، زاہد حسین زیدی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت اور کامیابی کیلئے دعا گو ہیں لیکن ملک میں سزائے موت کا قانون معطل ہونے پر انہیں تشویش لا حق ہے کیونکہ جب تک بیگناہ پاکستانیوں کے قتل و غارت میں ملوث دہشت گردوں کو سزا نہیں دی جائیگی اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور 68دہشت گردوں کی سزائے موت کی تمام اپیلیں مسترد ہونے کے بعد کنفرم ہو چکی ہیں ابھی تک ان کو سزا نہ دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے ملک کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ان قاتلوں اور دہشت گردوں کو سزائے موت دے کر ان کا خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے کیونکہ ملکی تاریخ میں کبھی بھی صاف شفاف انتخابات عمل میں نہیں آئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن ملک اس وقت کسی احتجاج یا انقلابی یا آزادی مارچ کا متحمل نہیں ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے مفاہمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ۔