تازه خبریں

ملک میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ایک مخصوص تکفیری گروہ ملکی سا لمیت کیلئے خطرہ ہے ،علامہ عارف واحدی

ملک میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ایک مخصوص تکفیری گروہ ملکی سا لمیت کیلئے خطرہ ہے ،علامہ عارف واحدی
آئی ایس پی آر نے سانحہ راولپنڈی کے اصل ملزمان منظر عام پر لاکر ہمارے موقف پر مہر ثبت کر دی کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں دہشتگردی ہے
ملک بنانے اور بچانے میں ہماری بہت زیادہ قربانیاںہیںاور اپنے ہی وطن میں دہشتگردی کا نشانہ سب سے زیادہ ہم ہیں، مرکزی سیکرٹری جنرل

راولپنڈی /اسلام آباد 23اگست2017ء(  دفتر   )شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ایک مخصوص تکفیری گروہ ملکی سا لمیت کے لئے خطرہ ہے ،آئی ایس پی آر نے سانحہ راولپنڈی کے اصل ملزمان منظر عام پر لاکر ہمارے موقف پر مہر ثبت کر دی کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں دہشتگردی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دارالعلوم تعلیم القرآن پر حملہ کرنے والے بھی اسی مسلک کے لوگ تھے اور کالے کپڑے پہن کر آئے۔اس نیٹ ورک کا مرکزی کردار اور دیگر شامل لوگوں کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے تھا ‘یہ لوگ عاشورہ کا جلوس فوارہ چوک پہنچنے پر رکشے پر مسجد کے سامنے آئے اور اس نیٹ ورک میں شامل ہر شخص نے منصوبے کے تحت اپنی ڈیوٹیاں سنبھالیں اور فائرنگ کے بعد آگ لگا دی اور پھر وہاں سے فرار ہوگئے تھے۔علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے حقائق منظرعام پر آنے کے بعد انصاف کے تقاضے کے مطابق قانون نافذ کر نے والے اداروں کو چاہیے کہ سانحہ میں ملوث بے گناہ افراد کے خلاف حقائق کے برعکس جھوٹے مقدمات فی الفور ختم کئے جائیں اور سانحہ راولپنڈی کے نتیجہ میں مساجد و امام بارگاہوں اور املاک کے نقصانات کا ازالہ کرتے ہوئے مستقبل میں بھی اس قسم کے سانحات کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ ملک بنانے اور بچانے میںہماری بہت زیادہ قربانیاں ہیںاور ہم ہی اپنے ہی وطن میں دہشتگردی کا نشانہ بھی سب سے زیاد بنے ہیں۔ہم نے ملک کے مختلف شہروں میں ہو نے والے بے شمار دہشتگردی کے واقعات میں سینکڑوں جنازے ا ±ٹھائے لیکن صبر کا دامن ہا تھ سے نہیں چھوڑا۔ آج ملک میں جو امن قائم ہے ہماری پالیسیوں کو نتیجہ ہے ،ہم نے ہمیشہ محمد و آل محمد کے افکار پر عمل پیرا ہو تے ہوئے ہمیشہ صبر وتحمل کا مظاہرکیا ،اتحاد و حدت کا راستہ اختیار کیا، ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر عملی طور پر تمام مسالک کے جید علماءکرام کے ساتھ ملکر ان ملک دشمن عناصر تکفیری گروہ کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا اور ملک میں فرقہ وارانہ شدت پسندی ، فسادات، فتنہ انگیزی کی منصوبہ بند ی کے تمام منصوبوں کو ناکام بنایا ،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کئی سالوں سے کہتے چلے آرہے ہیں کہ اس ملک میں فرقہ واریت نہیں دہشتگردی ہے اب جا کر ہمارے اعلیٰ ریاستی ادارں نے اپنی پریس کانفرنس میں ان کے موقف کو تسلیم کیا۔
علامہ عارف حسین واحدی کامزید کہنا ہے کہ ملک میں امن قائم کرنے کیلئے ریاستی اداروںکو اپنی پالیسوں پر ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے اب جب تلخ حقائق قوم کے سامنے عیاں ہو چکے ہیںکہ ملک میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کے پس پردہ کون لوگ ملوث ہیں تو اب ریاستی اداروں کوملک میں ہو نے والی دہشتگردی کیخلاف اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لاناہوگی اور قوی تقاضا بھی یہی ہے کہ ملک میں امن برقرار رکھنے اور ملک کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ریاستی ادارے ظالمانہ بیلنس پالیسیوں کوترک کرکے شدت پسندملک دشمن عناصر تکفیریوں کے مکمل خاتمہ اور پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنی پالیسیوں کو ازسر نو مرتب کریں۔