مودی کے موذی منصوبے سے بھارت کااصلی چہرہ عیاں ہوچکا ، قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی
لگے لپٹے الفاظ میں ”رام راج “ کا نفاذ ایک واضح پیغام اور مسلمانوں سمیت اقلیتوں کےخلاف اعلان جنگ کے مترادف، قائد ملت جعفریہ پاکستان
بھارتی حکومت اور بھارتی سپریم کورٹ کے نام نہاد فیصلوں کے معاملے پر بھی دنیا بھر میں قبرستان کی سی خاموشی ہے، رام مندر کی تعمیر پر تبصرہ
راولپنڈی /اسلام آباد26 جنوری 2024ء( جعفریہ پریس پاکستان)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیںمودی کے موذی منصوبے سے بھارت کااصلی چہرہ عیاں ہوچکا، بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر ہندتوا سوچ اور اس کی ہندوستان پر بالادستی کی واضح عکاس ہے، اب پڑوسی ملک بھارت میں اقلیتیں مزید غیر محفوظ اور انسانی حقوق مزید متاثر ہونگے، لگے لپٹے الفاظ میں ”رام راج “ کا نفاذ ایک واضح پیغام اور مسلمانوں سمیت اقلیتوں کےخلاف اعلان جنگ کے مترادف۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پانچ صدیوں سے قائم تاریخی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر اور اس کی افتتاحی تقریب پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ پڑوسی ملک بھارت نے بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر اور اس کے افتتاح سے تاریخ کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے یہ الفاظ کہ ” ایک ہزار سال کی زنجیریں اب توڑی جاچکی ہیں اور معاملہ اب صرف رام مندر کی تعمیر کا نہیں بلکہ آگے ہزار سال رام کے نظریے کیساتھ سب دیس واسیوں کو اس جگہ کی قسم، اب مندر سے رام کی حکومت تک ‘ ‘ واضح پیغام ہے کہ اب بھارت میں نام نہاد جمہوریت اور سیکولرازم کا بھانڈہ بیچ چوراہے پھوٹ چکاہے اور وہ لگے لپٹے الفاظ میں رام راج کے نفاذ کا اعلان کرکے ہندتوا کے اس نظریے کو آگے بڑھارہے ہیں جس کے مطابق ہندوستان میں غیر ہند و چاہے وہ مسلم ہوں، عیسائی ہوں، سکھ ہوں، دلت ہوں یا کسی بھی اور نظریے سے تعلق رکھتے ہوںکےخلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے ، ہم ایک عرصہ سے متوجہ کرتے چلے آرہے تھے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کے بعدہندوتواکے انتہاءپسند سلسلے کو شروع کرنے کےساتھ گجرات، دلی،اترپردیش سمیت دیگر کئی جگہوں پرظلم کی تاریک رات طاری کرچکا مگر افسوس عالمی انسانی حقوق تنظیموں کی طرف سے اس طرح سے سنجیدہ نوٹس نہیں لیاگیا جبکہ او آئی سی بھی مذمت تک ہی اکتفا کرتا رہا ، آج بھارت میں تاریخی ورثے اور ثقافت کو بھی مسمار کیا جارہاہے مگر افسوس بھارتی حکومت اور بھارتی سپریم کورٹ کے نام نہاد فیصلوں کے معاملے پر بھی دنیا بھر میں قبرستان کی سی خاموشی ہے جو انتہائی افسوس ناک امرکیساتھ تشویشناک بھی ہے۔