• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

نومبر 1994 شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی قائد ملت جعفریہ پاکستان

شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ‘انکی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی ۔ علامہ ساجد نقوی
راولپنڈی/ اسلام آباد۔24 نومبر 2022 ء( جعفریہ پریس پاکستان  )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی 28 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ
دستور اور آئین پاکستان اپنے ہر شہری کو اس بات کی ضمانت فراہم کرتا ہے اور یہ حق دیتا ہے وہ نہ صرف اپنے مسلک اور عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرے بلکہ قانون کے دائرے میں اپنے نظریے کے پرچار کے لئے مختلف قسم کی سرگرمیاں انجام دے مگر بدقسمتی سے اب تک عملاً ایسا ممکن نہ ہوسکا اور اس قسم کی آزادیوں کے سامنے مختلف انداز میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جس کے نتیجے میں ملک سانحات سے دوچار ہوا ۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ملک میں اتحاد و وحدت کی ترویج‘ امن و آشتی کے حصول‘ بھائی چارے اور رواداری کے قیا م اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے لئے 25 نومبر 1994 ءکو مینار پاکستان لاہور میں عظیم الشان اور تاریخی ”عظمت اسلام کانفرنس“ منعقد ہوئی جس کے مثبت اثرات بعد ازاں ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل اور وحدت فورمز کی شکل میں ملک کے طول وعرض میں نچلی سطح تک مشاہدے میں آئے مگر اس کانفرنس کے اختتام پر کانفرنس سے واپسی پر شاہ اللہ دتہ اسلام آباد اور بعض دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے عظمت اسلام کانفرنس کے شرکاءکو محض اس خاطر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ ملک میں تہذیب و شائستگی ‘ امن و اخوت ‘ بھائی چارے اور رواداری کے پیغام کو عام کرنے کا عزم لئے واپس جارہے تھے
انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان سے لے کر تشکیل پاکستان تک کے مراحل میںتمام مکاتب فکر نے لہو رنگ جدوجہد کے ذریعہ اپنے جان و مال کی قربانیاں دے کر مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور بانی پاکستان ‘ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے خوابوں اور انتھک کوششوں کو تکمیل تک پہنچایا۔قائد ملت جعفریہ پاکستان نے نے شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداءکی کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی