لاہور ( ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے زیر اہتمام جامعتہ المنتظر میں ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ باقرالنمر کی سعودی حکمرانوں کے ہاتھوں شہادت پر تعزیتی اور احتجاجی اجلاس کا انعقادکیا گیا۔ جس سے مولانا محمد افضل حیدری، مولانا ڈاکٹر محمد حسین اکبر، مولانا شاہد حسین نقوی،مولاناحافظ کاظم رضا نقوی، مولانا توقیر عباس، مولانا محمد رضا مظفری،مولانا اقبال کامرانی،مولانااقبال اختر،مولانا غضنفر ثقلین، ارشاد روحانی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود نے مجاہد عالم دین کو سزائے موت دے کر دراصل اپنے اقتدار کے خاتمے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ جمہوری حقوق سے محرو م سعودی عرب کے شیعہ آیت اللہ باقرالنمر کی قیادت میں ایک عرصے سے امتیازی سلوک کے خلاف جدوجہد کررہے تھے۔ جنہیں محروم رکھاگیا۔ مگر اب ان کے قائد کی شہادت کے بعد یہ تحریک رکنے والی نہیں، مزید مضبوط ہوگی۔ تاریخ گواہ ہے کہ شہادتیں کبھی بھی کسی تحریک کی کمزوری کا باعث نہیں بنیں بلکہ خون سے زیادہ مضبوط ہوتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت پر سعودی عرب سے احتجاج کرے اور شیعہ کو حقوق دینے پر زور دے۔اجلاس میںمختلف قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں آیت اللہ باقرالنمر کے سفاکانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے اوآئی سی سے سعودی مظالم کا نوٹس لینے اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کامطالبہ کیا گیا۔ اور زوردیا گیا کہ مجاہد عالم دین کے قتل کے ذمہ داروںکو عدالتی کٹہرے میں لایا جائے۔ احتجاجی جلسے میںیہ بھی زوردیا گیا کہ سعودی عرب کو یمن ، بحرین اور شام میں مداخلت اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ سے باز رکھا جائے۔دفاعی تجزیہ کار زید حامد پر سعودی جیل میں روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کا سرکاری سطح پر نوٹس لینے اور ان کے انکشافات کی روشنی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی کی طرف سے آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت کے خلاف جمعتہ المبارک کو یوم احتجاج میں بھر پور شرکت کا اعلان بھی کیا گیا۔