تازه خبریں

پائیدار امن کی خاطر نیشنل ایکشن پلان پر روح کے مطابق عمل ضروری، بیلنس پالیسی بھی ختم کرنا ہوگی، آرمی چیف کے لئے تہنیتی پیغام

جنرل راحیل نے ضرب عضب سمیت کئی چیلنجز قبول کئے ، نئے آرمی چیف کا تقرر خوش آئند، ساجد نقوی
پائیدار امن کی خاطر نیشنل ایکشن پلان پر روح کے مطابق عمل ضروری، بیلنس پالیسی بھی ختم کرنا ہوگی، تہنیتی پیغام
راوالپنڈی/ اسلام آباد28 نومبر 2016 ء ( )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے نئے آرمی چیف کی تقرری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ سبکدوش ہونیوالے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جس انداز میں اپنی مدت ملازمت پوری کی وہ لائق تحسین ہے، ضرب عضب آپریشن کے ذریعے جہاں ملک کے اندر دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی وہیں سرحدوں کے تحفظ کیلئے بھی جو جرات مندا نہ اقدام اٹھائے وہ بھی قابل ستائش ہیں، امید ہے جنرل قمر جاوید باجوہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مزید اہم اقدامات اٹھائینگے، ملک میں پائیدا ر قیام امن کی خاطرجنرل اشفاق پرویز کیانی کے دور کے ڈاکٹرائن پر اس انداز میں عمل کرائیں گے کہ ملک نارمل صورتحال پرواپس آجائے اس کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کراتے ہوئے غیر منصفانہ بیلنس کی پالیسی ختم کرائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 16 ویں آرمی چیف کے تقررکے حوالے سے اپنے تہنیتی پیغام میں کرتے ہوئے چیئرمین چیفس آف جنرل سٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمود حیات اور نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مبارکباد بھی پیش کی۔ تہنیتی پیغام میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ایک بہترروایت کا تسلسل ہے کہ پہلے ایک منتخب حکومت نے دوسری منتخب حکومت کو اقتدا رمنتقل کیا اور اب ایک آرمی چیف نے اپنی پروفیشنل ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اپنے جانشین کوفوج کی کمان سونپ دی ہے جوکہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ سبکدوش ہونیوالے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جس انداز میں مدت ملازمت پوری کی، ضرب عضب آپریشن سمیت متعدد ایسے اقدامات اٹھائے جس سے نہ صرف ملک کے اندر دہشت گردی کے خاتمے میں بڑی حد تک مدد ملی وہیں سرحدوں پر بھی ملک دشمن عناصر کو منہ توڑ جواب دیاجو کہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک بہت سے چیلنجز سے نبرد آزما ہے ایک جانب جہاں دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں تودوسری جانب ہندوستان کشمیر میں حالات خراب کرنے کے ساتھ سویلین پر بھی حملے کررہاہے، سرحدوں پر بھی کشیدگی برقرار ہے ، افغانستان کی جانب سے بھی بعض مسائل کا سامناہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر بھی عالمی منظر نامہ تبدیل ہورہاہے ، ایسے حالات میں امید کرتے ہیں کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایسے اقدامات اٹھائینگے جو ان مسائل سے نمٹنے میں معاون ثابت ہونگے ۔علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کی حمایت ملک سے دہشت گردی،انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کیلئے کی لیکن افسوس آج تک اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا ، بیلنس کی پالیسی کے تحت ظالم و مظلوم اب تک ایک صف میں کھڑے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ اس پالیسی کو ختم کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صحیح معنوں میں مظلوم کو انصاف ملے اور ظالم کا قلع قمع ہو۔