جعفریہ پریس – قائد ملتِ جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ حکومت کی پیش کردہ قومی سلامتی دفاعی پالیسی کے قابل عمل جزیات کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر اس پالیسی میں بھی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام رہی تو ہمیں حق حاصل ہے کہ اپنے تحفظ کے ہم خود قومی دفاعی پالیسی تشکیل دیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پشاور کے ایک روزہ دورے کے موقع پر شہید علامہ سید محمد عالم موسوی کی مجلس عزاء اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزداہ کی رہائشگاہ ’’آخون قلعہ‘‘ میں شیعہ سُنی عمائدینِ قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قائدِ ملتِ جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک میں کوئی شیعہ سُنی مسلہ نہیں بلکہ ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کلینگ کے ذریعے عوام کا قتلِ عام کر کے وطن عزیز پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی مذموم کوشش کی گئی جس کو ملک کی شیعہ سنی قیادت نے اتحادبین المسلمین کے ذریعے ناکام بنایا۔ اُنہوں نے مذید کہاکہ دنیائے اسلام میں پاکستان وہ واحد مملکتِ خدادا ہے جس میں اتحادِ اُمت متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل کی صورت میں عملی طور پر موجود ہے۔ جس میں شیعہ سُنی جہید فقہاء کا کردار مثالی ہے۔ جبکہ ملک میں جاری دہشت گردی کے پسِ پردہ محرکات کچھ اور ہیں اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے ان محرکات کی سرکوبی حکومتوں کا اولین فریضہ ہے قبل ازیں قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہداء پشاور قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کے شہید پوتے ، شہید علامہ سید محمد عالم موسوی ، شہید ڈاکٹر سید جمال حسین شاہ، شہید ملک جرار حسین ایڈوکیٹ، شہید ڈاکٹر شاہنواز علی آخونزادہ ، شہید عمران علی خواجہ اور دیگر شہداء کے لواحقین و عزیز و اقارب سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی جبکہ مدرسہ شہید عارف حسینی میں مدرسہ کے پرنسپل علامہ سید جواد ہادی اور علامہ حیدر علی جوادی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے رہائشگاہ پرحاجی گلاب حسین طوری کی سربراہی میں طوری بنگش قبائل کے وفد اور شیعہ علماء کونسل کے ڈویزنل صدر حاجی برکت علی میر اور ضلعی صدر مجاہد علی آخونزادہ کی سربراہی میں دویزن اور اور ضلع پشاور کے عہدیداروں سے ملاقات کر کے قومی و ملی معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور تنظیمی امور پر ہدایات جاری کیں۔