سکھر(پ ر)پیام زہرا ء آرگنائیزیشن پاکستان کی مرکزی صدر سیدہ سارا نقوی نے سکھر ڈویزن کے ببرلوء، سکھراور پیر جو گوٹھ کے شہروں کے یونتس کا دورہ کیا ان کے ساتھ مرکزی جنرل سیکریٹری سیدہ ماہرہ بتول نقوی ، فاخرہ بتول نقوی، طاہرہ بتول نقوی ، سیدہ فرحت یاسمین سمین دیگر ساتھ تھے انہوں نے ببرلوء میں منعقدہ مجلس عزاء کو بھی خطاب کیا اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واقعاً کربلا ایک ایسی تحریک ہے جس نے بے مثال اور عظیم قربانیاں دیکر نہ صرف لاالہ الاللہ کی بنیاد کو مظبوط کیا بلکہ حق اور باطل کو بھی ہمیشہ کے لیئے وام بخشہ انوں نے کہا کے تحریکِ کربلا کا جب ہم ذکر کرتے ہیں تو پھر ہمیں اس میں دو گروپوں کی محنت نظر آتی ہے جس میں پہلا گروپ وہ تھا جس نے دشت کربلا میں اپنے خون کے ساتھ محمد رسول اللہ کا نام لکھا جس کی سربراہی جنابِ امام حسین عالی مقام نے کی جبکہ دوسرا گروپ وہ تھا جس نے عصرِ عاشور تمام شہداء کے خون کے ساتھ رنگین ہوجانے والے اسلام کے پرچم کو بلند کیا جس کی سربراہی جانبِ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کررہی تھیں آج اسلام کو ایسی ہی خواتین کیی اشد ضرورت ہے جو میدانِ عمل میں رہ کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں ان کہنا تھا کہ دنیا کی بے غیریت اور آوارہ خواتین اس بات کا احساس پید ہوجائے کے خدمتِ دین و ملت کے لیئے بے پردگی شرط نہیں ہے بلکہ کردار زینبی کی شرط ہے آج ہم سے وقت تقاظہ کرتا ہے کہ آج ہم ملت کی خواتین نقشِ زینب سلام اللہ علیہا پر چل کر جنابِ زینب سلام اللہ علیہا کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں آج ہم سے وقت تقاضہ کرتا ہے کہ ہم پردے کی قوت کو اتنا مظبوط کریں جو مغرب اس کو پائمال ہی نہیں کرسکے لیکن افسوس آج ہماری کواتین سر ننگی اور بے حجابی کو اہمیت دیتی ہیں جو باطل قوتوں کی کامیابی کا سبب بن گئی ہے اور ہماری لیئے ناکامی کا موجب بن رہی ہے انہوں نے خواہرن کو ہدایت کی وہ تنظیم کا پیغام عام کریں تاکہ خواتین کو سیدہ زہرہ سلام اللہ علیہا کے پیغام سے واقف کیا جاسکے ۔انہوں نے خواہرن کے ساتھ ایک نشست میں ان کو تنظیم کے مقاصد سے آشنا کیا اور اس میں ہانے والی کامیابیوں سے واقف کیا ۔اس موقع پر خواہرہ نادرہ، خواہرہ زینب ، خواہرہ، سائرہ، خوارہ افشین، خواہرہ سائرہ عزیز، سفینہ بتول، خدیجہ، کائنات، نائمہ بتول اور دیگر بھی موجود تھیں ۔