گلگت بلتستان کو عبوری نہیں مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں،سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی ضروری ہے
گلگت بلتستان کے 76ویں یوم آزادی پر اپنے پیغام میں کہاکہ خطے کے عوام کو مکمل آئینی حقوق دینے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز اورخطے کی عوام کو اعتماد میں لے کر تمام اضلاع کیلئے قومی اسمبلی کی نشستوں کے ساتھ چاروں صوبوں کے مساوی سینیٹ میں نمائندگی دی جائے، جی بی عوام دلیر، پرامن ، آئینی حقوق دینے سے پاکستان کاموقف مزید مضبوط ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر مختلف رہنمائو ں کیساتھ گفتگو اور گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج کے خلاف علم بغاوت کیساتھ آزادی حاصل کرنے 76ویں یوم آزادی پر اپنے پیغام میں کیا قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھا کہ جس طرح آج غزہ میں فلسطینی اپنی آزادی کیلئے کوشاں ہیں ٹھیک 76 سال قبل 1947ء میں ڈوگرہ فوج کو جرات مند جی بی عوام نے بے سروسامانی کے باوجود شکست سے دوچار کیا اور یکم نومبر 1947ء انقلاب کی کامیابی ڈوگرہ فوج کی تاریخی شکست اور علاقہ آزاد کرانے کے بعد میر آف ہنزہ و میر آف نگر کے الحاق نامے پر 1 نومبر 1947ء کو گلگت میں عبوری، اسلامی جمہوریہ گلگت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔علامہ ساجد نقوی کامزید کہنا تھا کہ ملکی و بین الاقوامی تناظر میں گلگت بلتستان کی عوامی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی فیصلے وقت کی ضرورت ہے،موجودہ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دیئے جانے سے پاکستان کا موقف کمزور نہیں بلکہ زیادہ مضبوط ہوگا، لہٰذا گلگت بلتستان کی عوام کو ان کے مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں اور ہم گلگت کی آزادی میں شامل شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔