23 مارچ یوم تجدید عہد ، معاشی مسائل سمیت ملک کو تمام چیلنجز سے متحد ہوکر نکالیں، ساجد نقوی
غزہ صورتحال انسانی المیے کی شکل اختیار کرچکی،مسئلہ فلسطین و کشمیر خالصتاً انسانی مسائل ،قائد ملت جعفریہ پاکستان
راولپنڈی /اسلام آباد23 مارچ 2024(جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ23 مارچ یوم تجدید عہد ہے، ہمیں اس عظیم دن یہ عہد کرنا ہوگا کہ جیسے پاکستان سچ کی بنیاد پر بنایاگیا ہم سچ کو پھیلائیں گے سچ پرانحصار کریں گے ہر قسم کے جھوٹ اور جعل سازی سے گریز کریں گے پاکستان کو ترقی یافتہ بنا ئینگے اور معاشی و معاشرتی چیلنجزمقابلہ کرینگے، وقت کا تقاضا ہے کہ مقننہ، انتظامیہ ، عدلیہ، سیاسی و مذہبی جماعتیں، جید علماء کرام،، سول سوسائٹی سرکردہ دانشور وں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سر جوڑ کر بیٹھیں اور حالیہ معاشی ، سیاسی و داخلی و سلامتی سمیت تمام مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی مرتب کریں، مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا جبکہ مسئلہ فلسطین اساس پاکستان ہے، غزہ صورتحال انسانی المیے کی شکل اختیار کرچکی، افسوس عالم اسلام کیساتھ عالم انسانیت استعماریت و سفاکیت کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم پاکستان پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کیا۔قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ 1947 ء کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قراردادپاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئیں ، جس طرح مختلف ادوار میں آئین کو معطل یا منسوخ کرکے ملک کا حلیہ بگاڑا جاتا رہا اس سے اس کی توہین ہوئی ، آج بھی ان اعلی اہداف و مقاصد کا درست انداز سے تحفظ نہیں کیا جارہا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ جمہوریت ‘ قانون پر عمل داری ،انصاف اورپاکستان کو لاحق تمام داخلی و خارجی خطرات اورچیلنجز کا شافی علاج یہی ہے کہ عوام بیدار’ متحد اور منظم ہوں، ہم ایسے وقت میں یوم پاکستان منارہے ہیں جب ایک طرف پاکستان سنگین ترین معاشی مسائل کیساتھ داخلی و خارجی مسائل اورانتہاء پسندی میں مبتلا ہے تو دوسری طر ف اہل فلسطین باالخصوص غزہ پر استعماریت وسفاکیت کی قیامت برپا ہے جونہ صرف قحط ، بھوک ، افلاس بلکہ انسانی المیے کی شکل اختیارکرچکی ہے اور ناجائز صیہونی ریاست لاکھوں انسانوں کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہے ، ایسی صورتحال میںوقت کا تقاضا ہے کہ مقننہ، انتظامیہ ، عدلیہ، سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتیں، جید علمائے کرام، سرکردہ دانشور حضرات سرجوڑ کر بیٹھیں ، قوم کو متحد کریں اور ان مسائل پر سیر حاصل غور و خوض کے بعد قوم کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیں ۔
انہوںنے متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر و فلسطین خالصتاً انسانی مسائل ہیں، مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نا مکمل ایجنڈا جبکہ مسئلہ فلسطین اساس پاکستان ہے کیونکہ تحریک آزادی پاکستان اور تحریک آزادی فلسطین باہمی متصل ہیں قرارداد پاکستان کیساتھ قرارداد فلسطین کا منظور ہونا اساس پاکستان سے جڑا ہونے کی واضح اور دوٹوک دلیل ہے مگر افسوس غزہ جہاں ظلم و جور کی وہ داستانیں رقم کی جارہی ہیں جن کی کوئی مثال شائد ہی دنیاکی تاریخ میں ملتی ہو مگر افسوس عالم اسلام کیساتھ عالم انسانیت بھی استعماریت و صیہونیت کی سفاکیت کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔