• اسلامی تحریک کے زیر اہتمام ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس قائد ملت جعفریہ کی خصوصی شرکت
  • علامہ شبیر میثمی سے مولانا عبد الخبیر آزاد کی ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی تہران میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت
  • محمد اکبر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منتخب
  • علامہ شبیر میثمی کی الصادق انسٹیٹیوٹ کے تحت منعقدہ کی تقریب میں شرکت
  • علامہ اقبال ؒ نے ہمیشہ مغرب کے دہرے معیار سے امت کو خبردار کیا
  • علامہ گلاب شاہ نقوی کی قومی و ملی خدمات کو یاد رکھا جائیگا
  • سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی زاہد علی اخونزادہ کے ہمراہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے ملاقات

تازه خبریں

 اسلام کی بقا کیلئے امام حسین  کی قربانی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، علامہ شبیر میثمی

 اسلام کی بقا کیلئے امام حسین  کی قربانی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، علامہ شبیر میثمی

 اسلام کی بقا کیلئے امام حسین  کی قربانی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، علامہ شبیر میثمی
عزاداری کسی خاص مکتب یا مسلک کیخلاف نہیں  ملک میں تمام شیعہ سنی ملکر اپنے اپنے انداز میں نواسہ رسول ۖ امام حسین کا غم مناتے ہیں، سربراہ مرکزی محرم الحرام کمیٹی شیعہ علماء کونسل
 عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ لاہور کے 21جولائی کے فیصلے نے سرکاری پالیسیوں اور ایس اوپیز کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوڑ دیا ، میڈیا سے گفتگو
عدالت عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عوام کو آئین کے آرٹیکل 20کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو کسی قسم کی سرکاری پالیسی یا ایس و پیز کے ذریعہ سلب نہیں کیا جاسکتا
عزاداری سید الشہد امیں کسی قسم کی رکاوٹ یا قدغن قبول نہیں،خواہ اس کیلئے ہمیں کتنی بھی قربانی دینا پڑے ہم اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکے گا
اسلام آباد/راولپنڈی 28  جولائی 2023ء ( جعفریہ پریس پاکستان) سربراہ مرکزی محرم الحرام کمیٹی شیعہ علماء کونسل پاکستان و مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے  علامہ کوثر عباس قمی ،علامہ فرحت عباس جوادی ،علامہ ملازم حسین علوی ،علامہ وزیر حسین کاظمی ، علامہ محسن عباس نقوی ، علامہ عمران علی حیدری،یسد محمد علی کاظمی ، نیئر اقبال بلوچ ، حاجی انتظار حیدر ، محمد آصف مغل ،رضی الحسن جعفری ، محمود الحسن نقوی ،چوہدری عباس علی ، تصور عباس ، شجاع الحسن کاظمی ، محمد رضا کاظمی ، اکبرمیر کے ہمراہ مرکزی امام بارگاہ G-6/2 اسلام آبادسے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس میں وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نواسہ رسول ۖامام حسین  کی اسلام کی بقا کیلئے لازوال قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں،امام حسین  نے اسلام کی بقا کیلئے راستے میں جتنی بھی تکالیف و مشکلا ت پیش آئیں برادشت کیں حتی کہ شہادت کی سعادت کو بھی قبول کیا ۔ عزاداری مظلوم کربلاکسی خاص مکتب یا مسلک کیخلاف نہیں،تمام شیعہ سنی ملکر اپنے اپنے انداز میں ملک بھر میں نواسہ رسول ۖ امام حسین کا غم مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ، سفیر امن، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی سرپرستی و رہنمائی میں عزاداری کے تحفظ کیلئے میدان عمل میں موجود ہیں اور اہم ایک پر امن قوم ہیں اور اس ملک کے حقیقی وارث ہیں، عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے اور ہم عزاداری کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ،محرم الحرام میں اتحاد و حدت کی فضا کو قائم رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم کبھی بھی اپنے آئینی و قانونی حق سے دستبردار نہیں ہوسکتے ۔ حکمران نواسہ رسول اکرم ۖ ،امام عالی مقام سید الشہدا حضرت امام حسین کا غم منانے والوں کے راستے میں بے جا رکاوٹیں پیدا کرنے کی بجائے عزاداروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں یہ ان کی ذمہ داری ہے لیکنمحرم الحرام میں حکومت وقت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے محرم الحرام کا آغا ز ہوتے ہی غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات دیکھنے میں آرہے ہیں جس پر ہمیں شدید تحفظات رکھتے ہیں ،بالخصوص پنجاب میں عزاداری سید الشہدا کے حوالے سے ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت آئین ِپاکستان کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہری آزادیوں کے حقوق کو پامال کیا جارہاہے۔علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے رویوں سے ایسا لگتا ہے کہ ملک میں عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے کاجوکام پہلے تکفیریوں کودیاگیاتھا ان کی ناکامی کے بعد اب وہ کام انتظامیہ نے سنبھال لیاہے۔غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات  بڑی ڈھٹائی سے سر انجام دئیے جارہے ہیں ۔،علامہ شبیر حسن میثمی نے مزید کہا کہ  ملک بھر میں بالخصوص پنجاب میں پلاننگ کے تحت سرکاری ریکارڈ میں نہ ہونے کا بہانہ بنا کر  مجالس اور جلوسوں کے منتظمین کوگرفتار کرنے اور عزاداروں پر ایف آئی آرز کا اندراج کا سلسلہ مہم کے انداز میں جاری ہے جوسرا سر آئین، قانون و بنیادی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ریاستی مشینری  اوراختیارات کا ناجائز استعمال چاردیواری میں ہونی والی مجالس اور عزادری کو روکنے کیلئے کیا جارہا ہے جو نہایت شرمناک اقدام ہے ،جبکہ عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ لاہور کے 21جولائی کے فیصلے نے سرکاری پالیسیوں اور ایس اوپیز کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوڑ دیا ہے عدالت عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عوام کو آئین کے آرٹیکل 20کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو کسی قسم کی سرکاری پالیسی یا ایس اوپیز  کے ذریعہ سلب نہیں کیا جاسکتا اس فیصلے کی روشنی میں ملک بھر بالخصوص صوبہ پنجاب اور خاص کر پنجاب کے اضلاع مظفر گڑھ، کوٹ ادو،بھکر ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، فیصل آباد ، اوکاڑہ ،سیالکوٹ ، بہاولنگر ،لودھراں، وہاڑی،لیہ اور صوبہ پختونخوا کے ہزارہ اور بنوںڈویژن میںمنصوبہ بندی کے تحت عوام کے جائز حقوق روکنے کیلئے مذکورہ علاقوں کو پولیس سٹیٹ بنانے اور نامناسب ہتھکنڈوں سے گریز کرکے عوام کو پُرامن ماحول فراہم کیا جائے لیکن اس کے برعکس شہریوں کو نواسہ رسول کا غم منانے سے روکنے کیلئے انہیں پکڑ کر حوالات میں بند کیا جارہے ،ان پر پریشر ڈال کر ان سے بیان حلفی لکھوائے اور ایف آئی آرز درج کرنے سمیت فورتھ شیڈول لسٹ میں نام ڈالنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔انہوں نے سوال اٹھا یا کہ  چاردیواری کے اندر ہر قسم کے پروگرام ہوتے رہتے ہیں صرف عزاداری اور مجالس کو کیوں روکا جا رہا ہے ؟؟؟ عوام کے اندر شدید اضطراب و بے چینی کیوں پیدا کی جا رہی ہے ؟؟؟حالات کو کیوں بگاڑا جا رہا ہے ؟؟؟جس سے عوام کے اندر شدید اضطراب و بے چینی پائی جارہی ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے لہذاپنجاب حکومت اپنے رویے بدلے ۔علامہ شبیر میثمی نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم عزاداری سید الشہد امیں کسی قسم کی رکاوٹ یا قدغن قبول نہیں کریں گے خواہ اس کیلئے ہمیں کتنی بھی قربانی دینا پڑے ہم اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکے گا۔آخر میں انہوں نے سویڈن اور دوسرے یورپی مملک میں میں ہونے والی قرآن پاک کی بے  احترامی  پر شید حتجاج ریکارڈ کراتے ہو ئے ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ حکومت کو قرآن پاک کی حرمت کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقداما ت کر نے چاہیے اور دنیا کے تہذیب یافتہ ممالک سے مل کر عالمی سطح پر قانون سازی کر ے  جو وقت کی ضرورت بن چکا ہے جس کیلئے  پاکستان کو دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر مثبت کردار ادا کرے ۔